بچہ چوری کیوں کرتا ہے حصہ دوئم
تیسری وجہ یہ ہے کہ بچے میں یہ حرکت خاندانی پائی جاتی ہے مثلا وہ اپنے ماں باپ کو یا قریبی رشتوں کو ایسا کرتے دیکھتا ہے تو وہ اس کو برا نہیں سمجھتا یعنی گھر کی ہی بات سمجھتا ہے اور چوری کرتا ہے۔
چوتھی وجہ یہ ہے کہ بعض اوقات بچے سکول میں پنسل یا ربڑ چوری کرتا ہے تو کوئی دھیان نہیں دیتا اور بچے کو شہ ملتی ہے اور یہ کام اس کی عادت بن جاتی ہے۔
پانچویں وجہ یہ ہے کہ والدین بچوں کو ملازموں پاس چھوڑ جاتے ہیں بعض اوقات وہ ملازموں کو یا کسی سے چھپا کر کوئی چیز کھاتے دیکھتے ہیں یا بچے کو ملازم کوئی چیز سے منع کرتا ہے تو وہ چڑتا ہے اور غصے میں یہ قدم اٹھاتا ہے۔
ہم اکثر اوقات یہ باتوں کو نوٹ نہیں کرتے جو ہمارے اردگرد ہو رہی ہوتی ہیں اگر بچہ چوری کرتا یا اس طرح کی کوئی اور حرکت کرتا ہے تو ہمیں فوری نوٹ کرنا چائیےکہ بچہ ایسا کیوں کر رہا ہے اس کے پیچھے کوئی نہ کوئی وجہ ہوتی ہے ضروری نہیں کہ مار پیٹ کر ہی سمجھایا جائے بچے کو پیار محبت سے سمجھانا چائیے تا کہ وہ کوئی غلط قدم نہ اٹھائے۔
اگر بچوں کی اس حرکت کو وقت پر نوٹ نہ کیا جائے تو وہ بڑا ہونے تک یہ حرکت نہیں چھوڑتا اس کی یہ عادت پختہ ہو جاتی ہے اور وہ معاشرے میں برے سے برا کام کرنے سے بھی گریز نہیں کرتا اور عادی مجرم بن جاتا ہے جو ملک اور معاشرے دونوں کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔