جب ایک مسلمان اس دنیا میں آتا ہے تو اس بچے کے کان میں اذان دی جاتی ہے اور جب وو اس دنیا سے رخصت ہوتا ہے تو اس کی نماز پڑھائی جاتی ہے یعنی کے ہمارے پاس اس دنی میں آنے کے بعد بس اتنا وقت ہوتا ہے جتنا ایک اذان کے بعد نماز میں ہوتا ہے . بچے کے کان میں اذان دینے کا مقصد ہی یہ ہوتا ہے کہ اس کی آواز ان کلمات کی آواز اور اثر اس کے دل تک پہنچ جائے کیوں کے اس وقت نہ تو بچے کو اذان کا پتا ہوتا ہے اور نہ ہی اسے اس کی بات کی خبر ہوتی ہے کہ اس کے کان میں کیا کہا جاتا ہے اور نہ ہی بڑے ہونے کے بعد اسے کچھ یاد رہتا ہے .
کیوں کے اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے ہمیں زندگی گزارنے کا سہی راستہ بتاتا ہے ہمیں بتاتا ہے کے ہم نے اس دنیا میں رہتے ہوے اپنی زندگی کیسے گزارنی ہے . ہمارے لئے کیا بہتر ہے اور کیا نہیں ہے . ہم نے کس چیز سے بچنا ہے اور کس چیز کو پکڑنا ہے . ہمارے لئے کیا فائدہ مند ہے اور کیا نقصان دے ہے .
گرز یہ کے اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے جو پچھلے تمام مذھب کو بھی بیان کرتا ہے اور ہمیں سیدھا راستہ دکھاتا ہے کوئی بھی ایسا کام نہیں جس کو اسلام میں نہ بتایا گیا ہو کے ہم نے کیسے کرنا ہے. ہمارا کاروبار رہن سہن ، ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات ، والدین کے ساتھ حسن سلوک یہاں تک کے ہر چیز کو ہی بیان کرتا ہے . اس لئے ہمارے لئے بھی ضروری ہے کے ہم اس دنیا میں رھتے ہوے اسلام کے مطابق اپنی زندگی گزاریں .