پاکستان میں دیہاتی زندگی کا سب سے بڑا مسلئہ طبی سہولتوں کا ہے کیونکہ دیہاتوں میں نہ تو ہسپتال ہیں اس لیے مریضوں کو شہروں کا رخ کرنا پڑتا ہے شہر کا فاصلہ کافی ہونے کی وجہ سے اکثر مریض راستے میں ہی دم توڑ جاتے ہیں دیہات کی زندگی بہت مشکل ہے جس کی وجہ سے ڈاکٹر ادھر کا رخ نہیں کرتے اب اکثر
لوگ دیہاٹی زندگی کو چھوڑ کر شہروں کا رخ کرنے پر مجبور ہیں
حکومتیں تعلیم کی برف بھی توجہ دے رہی ہے مگر اس کے باوجود دیہاتوں میں تعلیم میسر نہیں ہو پا رہی ہے اس لیے دیہاتوں کے اکثر لوگ تعلیم جیسے زیور سے نامحروم ہیں اس لیے کھاتے پیتے گھروں والے تعلیم کے لیے شہروں میں منتقیل ہو جاتے ہیں
دیہاتوں میں روزگار بہت کم ہوتا ہے بلکے یوں کہ لے کہ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے دیہات میں وسائل بہت ہی محدود ہوتے ہیں دیہات کا معیار زندگی سہر کی نسبت بہت زیادہ پست ہوتا ہے دیہات کا زیادہ انحصار زراعت پر ہوتا ہے پاکستان میں زیادہ آبادی بڑھنے کی وجہ سے دیہات میں آمدنی مسلسل کم ہو رہی
دیہات میں شہر کی نسبت زیادہ لڑائی جھگڑے اور مقدمے بازی زیادہ ہوتی ہے زمین اور زر کی لڑائی دیہاتیوں کو عدالتوں اور کچہریوں کے چکر لگانے پر مجبور کر دیتا ہے اور اس طرح یہ لڑائی نسل در نسل منتقل ہوتی رہتی ہے اس طرح دیہاتیوں کی ساری جمع پونجی ان مقدمات اور عدالتوں کی نزر ہو جاتی ہے
دیہات میں تقریحی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے دیہاتی سارا دن کام کاج کرنے کے بعد ان کو کسی پارک یا تفریحی والے مقام پر جانا نہیں ہوتا اس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے دیہاتی میلے عرس نمائش اور اس طرح کی دوسری تفریح والی جگہوں کا اہتمام کرتے ہیں