گلی محلوں کے سستے پارلر حصہ دوئم
بعض پارلر والیاں ایسا بھی کرتی ہیں کہ لوگ ان کے پاس آکر ڈیمائنڈ کرتے ہیں کہ ان کو گورا دیکھائی دینا ہے چاہے جو مرضی ہو جائے یا جتنے موضی پیسے لے لو وہ ان کی خواہش پوری کرنے کے لیے ان کے منہ پر بالوں کا کلر چینج کرنے والا ایسڈ ہوتا ہے وہ لگاتی ہیں جن سے ان کا منہ صاف ستھرا اور گورا سیکھائی دیتا ہے لیکن کچھ دن بعد ان کی سکن انتہائی خراب ہو جاتی ہے اور آہستہ آہستہ ایسی ہو جاتی ہے جیسے جل گئی ہو۔
جہاں ایسا ہوتا ہے وہاں اچھے پارلر بھی گلی محلوں میں کھلے ہیں لیکن ادھر جانا اس عجہ سے پسند نہیں کرتے کہ وقہ پیسے بہت زیادہ مانگتی ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے اچھی اور معیاری چیزیں رکھی ہوتی ہیں جن کی قیمت زیادہ ہوتی ہے وہ اس حساب سے پیسے مانگتی ہیں اور لوگ ان کی نسبت ان پارلر کو زیادہ ترجہی دیتے ہیں جو کم پیسے اور غیر معیاری چیزیں استعمال کرتی ہیں اور لوگوں کو بے وقوف بنا کر ان کی سکن کو خراب کر دیتی ہیں۔
غیر معیاری چیزوں کے استعمال سے اکثر خواتین کی سکن پر دانے۔جھریاں پڑ جاتے ہیں اگر یہ چیزیں مسلسل استعمال ہوں تو سکن کی مختلف بیماریں بھی جنم لے سکتی ہیں اور سکن کا کینسر بھی ہو سکتا ہے۔
لہذا لڑکیوں کو کوشش کرنی چائیے کہ اچھا دیکھائی دینے کے لیے اچھے اور معیاری پارلر کا انتخاب کریں کیونکہ وہاں آپ کی سکن پر اچھی اورمعیاری پروڈیکٹ استعمال ہو گی جس کی وجہ سے آپ کی سکن صاف ستھری اور پرکشش دیکھائی دے گی اور آپ سب میں نمائیاں نظر آئیں گی۔