ورزش کرنے سے ڈپریشن کے علاوہ صحت پر بھی اس کے چند اثرات مرتب ہوتے ہیں جو کہ درج ذیل ہیں۔
v ورزش کرنے سے دل مضبوط ہوتا ہے۔
v جسمانی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے۔
v ورزش ہڈیوں کی مضبوطی کا باعث بنتی ہے۔
v ورزش سے بلڈ پریشر میں کمی واقع ہوتی ہے۔
v ورزش سے جسم میں موجود موٹاپا کم ہوتا ہے۔
v ورزش کرنے سے انسان صحت مند اور فٹ رہتا ہے۔
ماڈرن سائنس کے مطابق ہفتے میں تین دن ایک گھنٹۃ ورزش کرنے سے ڈپریشن کے مرض میں نمایاں حد تک کمی آئی ہے اگر آپ کے لئے ایک گھنٹۃ ورزش ایک مشکل عمل ہے یا آپ کو آہستہ آہستہ ورزش کی عادت ہو جائے گی اور جب آپ یہ محسوس کریں کہ آپ کا اسٹیمنا بڑھ رہا ہے تو آپ کو اپنے ورزش کے دورانیے میں وقتاً فوقتاً اضافہ کر دینا چاہیئے کیونکہ ورزش کی عادت جہاں جسمانی اور ذہنی صحت کی ضامن ہے۔
وہیں یہ ایک طرح سے انسان کے لئے جزباتی سہارا بھی ہے یعنی جب ہم کوئی بھی ورزش کرنا چاہیں ، جاگنگ ہو یا واکنگ اس کے لئے جب آپ گھر سے باہر نکلتے ہیں پارک جاتے ہیں تو مختلف طرح کے لوگوں سے ملاقات ہوتی ہے ان سے بات چیت کر کے آپ کا دھیان آپ کی سوچوں سے منقطع ہو گا اور اگر اپ جم جاتےہیں تو اس کے بھی آپ کی صحت پر اچھے اثرات پڑتے ہیں، کیونکہ ایک گروپ کے ساتھ ورزش کرنے سے آپ کا سوشل سپورٹ مضبوط ہو گا جس کی وجہ سے خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے۔
ورزش کی چند اقسام:
باغبانی ، گالف ، گھر کے کام کاج مثلاً جھاڑو ، پونچھا ، جاگنگ ، ایروبکس ، ٹینس ، بیڈمنٹن
وہ افراد جو باقاعدہ ورزش نہیں کرتے ہیں ان کے لئے باقاعدگی سے کرنا اتنا آسان نہیں ہوتا ہے لیکن دوائیوں اور تھراپی کے ساتھ ساتھ ڈپریشن کے مریضوں کے لئے ایک مؤثر علاج ہے بلکہ یہ بھی ایک طرح کی تھراپی ہے کیونکہ اس سے نہ صرف انسان اپنی پریشانیوں سے نکل جاتا ہے بلکہ اس کا زندگی پر اعتماد بحال ہو جاتا ہے اور زندگی کے لئے اچھی سوچ قائم ہو جاتی ہے ڈپریشن کے علاوہ دیگر بیماریوں ( بلڈ پریشر ، شوگر ) اور مسئلے مسائل ( ہڈیوں کی کمزوری ، موٹاپا ) سے اگر ہمارا جسم محفوظ ہو تو یہ خود ساختہ عمل ہمارے لئے دوائیوں سے ذیادہ بہترین ہے۔