اسلامی معاشرے میں سماجی کارکنوں کا کردار

Posted on at


اسلامی معاشرے میں ایک سماجی کارکن کا کیا کردار ہونا چاہیے اس کا جائزہ لینے کے لیے ہمیں اپنے درخشاں ماضی میں جھانکنا ہو گا۔ وہ روشن ماضی جہاں محسن انسانیت حضرت محمدﷺﷺ ایک سماجی کارکن کے طور پر ایک بڑھیا کا سامان اٹھا کر اسے منزل مقصود تک پہنچا کے آاتے ہیں۔ اگر کوئی مظلوم اپنے حق کی داد رسی کے لیے فخر انسانیت کے حضور حاضر ہوتا ہے۔ تو آپ اسلام کے بدترین دشمن ابو جہل کو مظلوم کا حق واپس لوٹانے پر مجبور کر دیتے ہیں۔ مسجد قبا ہو یا مسجد نبوی کی تعمیر کا معاملہ ہو یا جنگ احزاب کے موقع پر خندق کھودنے کا مسئلہ، سماجی کارکن کے طور پر آقائے دو جہاں سب سے آگے آگے رہتے ہیں۔ اگر صحابی نے بھوک کی شدت سے پیٹ پرایک پتھر باندھ رکھا ہوتا ہے تو نبی رحمت نے دو پتر باندھ رکھے ہوتے ہیں۔

 

اسلامی معاشرے میں سماجی کارکن کی عظمت و توقیر کا اندازہ اس بات سے کیا جا سکتا ہے کہ تمام انبیاء کرام نے سماجی خدمت کا کام سرانجام دیا ہے۔ حضرت نوحؑ نے اپنے ہاتھوں سے عظیم کشتی تیار کی۔ حضرت ابراہیمؑ اور حضرت اسماعیلؑ نے ایک سماجی کارکن کی حیثیت خانہ کعبہ کی بنیادیں کھود کر عظیم عمارت کو استوار کیا۔ حضرت موسیٰؑ نے حضرت خضرؑ کے ساتھ مل کر یتیم بچوں کی گری دیوار کو تعمیر کیا۔ اس طرح تمام پیغمبروں نے جہاں دعوت دین کے لیے دن رات ایک کئے رکھا وہیں وہ سماجی کارکن کے طور پر معاشرے کی فلاح و بہبود کے ہر کام میں نمایاں طور پر حصہ لیتے رہے۔

 

نبی آخر الزمان کے جان نثار صحابہ کی پوری زندگی اسلامی معاشرے کی تشکیل و تعمیر میں گزری۔ حضرت ابو بکرؓ جب خلیفۃ المسلمین بنے تو ایک بوڑھی عورت نے کہا کہ خلیفہ بننے کے بعد اب میری بکری کا دودھ کون دوھا کر گا؟ اس کے جواب میں خلیفۃ المسلمین نے جواب دیا کہ بوڑھی اماں، پریشان نہ ہو، میں یہ کام خلیفہ بننے کے بعد بھی انجام دیا کرونگا۔ خلفائے راشدین ہوں یا عام صحابہ سبھی معاشرے کے ستائے ہوئے اور مصیبت زدہ لوگوں کی مدد کیا کرتے تھے۔

 

ان چند مثالوں سے اسلامی ماشرے میں سماجی کارکن کی اہمیت و فضیلت کا اندازہ با آسانی لگایا جا سکتا ہے۔ اسلام نے معاشرے کی فلاح و بہبود کا کام کرنے والے افراد کو جو اہمیت اور قدرو منزلت عطا کی ہے وہ دنیا کے کسی اور نظریہ حیات نے نہیں دی۔

If you want to share my any previous blog click this link http://www.filmannex.com/blog-posts/aafia-hira/2.

Follow me on Twitter: Aafia Hira

Thanks for your support.

Written By: Aafia Hira



About the author

Aafia-Hira

Name Aafia Hira. Born 2nd of DEC 1995 in Haripur Pakistan. Work at Bit-Landers and student. Life isn't about finding your self.LIFE IS ABOUT CREATING YOURSELF. A HAPPY THOUGHT IS LIKE A SEED THAT SHOWS POSITIVITY FOR ALL TO REAP. Happy to part of Bit-Landers as a blogger.........

Subscribe 0
160