Biotech 8 کے نظر ثانی

Posted on at

This post is also available in:

 

میرے خیال میں طنزومزاح تمام کوشش کے متعلق ہے کہ خاکہ بنانے کیلۓ  آپ کتنا دور جاسکتے ہو۔ جب لوگ ایک کھڑے مسخرہ دیکھنے جاتے ہیں تو ناظرین اکثر ایک شخص کو وقت کے بڑے شعور اور مجمع کیلۓ ایک احساس کیلۓ دیکھ رہے ہیں۔ وہ یہ خاص طور پر نہیں کہ سکتے لیکن جب ایک مسخرہ جانتا ہے کہ بات کرنے والے لوگوں کو کسطرح قابو میں لائیںگے تو پھر وہ جو کررہا ہے اُسی اچھا کرنے کیلۓ بدل دیتا ہے۔ ایک چند زیادہ الفاظ یا کہے الفاظ میں ایک تبدیلی یہ کرسکتا ہے مطلب ایک خاموشی اور مجمع سے انے والے ہنس کی درمیان فرق واضح ہوتا ہے۔

 بہت سے طریقوں میں آج بھی فلمیں اُسی طریقے سے بناۓ جاتے ہیں۔ ایک فلم فلمی ضیافت کی ایک اھم عنصر ہے اسکے بارے میں آپ کیا کہتے ہے یا کیا کرتے ہے۔ ایک اداکار سے ایک غلط لفظ یا فقرہ خواہ لکھا ہو یا نہیں وہ مکمل طور پر ناظرین کے تناسب سے ایک منظر کے سوچ کا طریقہ بدل سکتا ہے۔ یہ کچھ چیز ہے جن کے متعلق آپ باخبر ہونگے جب فنون لطیفہ کے متعلق کچھ بنارہے ہو کوئی بات نہیں کہ آپ کسی بھی قسم فلم میں کام کررہے ہو۔ دہشت فلم میں ایک پُرشکست لمحہ صرف اِس وقت کام کرتا اگر آپ اِسے صیح طریقے سے کریں۔

 اِس لحاظ سے بائیوٹیک 8 بہت طریقوں میں ناکام ہوگیا۔ یہاں ایک دھیمی سی سیاسی اواز ہے جو طنزومزاح کے شکل کو تھوڑا بہت زیادہ طاقتور بناتا ہے۔ یہ ایک تجارتی معاملے کے روایتی چال چلن کیطرح شروع ہوتاہے۔ یہ مزاق کو مستحکم شکل کا بناتا ہے اور اُس طریقے سے جن میں لوگ کچھ کارکنوں سے سیکھتے ہیں لیکن علم الخلق کے رو سے تبدیل کیا ہوا شکل کچھ زیادہ دور چلتا ہے۔ علم الخلق کی رو سے تبدیلے کے طریقے کیطرف جانے کے علاوہ اس مضمون کیساتھ بات کرنے کا دوسرے طریقے ہوسکیں گے۔

 لیکن اِس سے زیادہ یہ ایک طرح کے ایک دہشت فلم میں کچھ کرنے کیلۓ منتخب ادھے راستے سے مڑتا ہے اور پھر اپنے اپکو اِس سے نکالنے کی کوشش کرتا ہے لیکن کبھی اُدھر جانے کا ترتیب نہیں کرتا۔ سُر کچھ طرح مخالف ہے۔ فلم کی سیاست طنزومزاح میں شامل نہیں ہوتا جو نہیں کہتا کہ یہ مزاحیہ نہیں ہے۔ اِس میں کچھ لمحے ایسے ہوتے ہیں جن کے ذریعے مجھے پسند کیاجاتا ہے جو سیاست میں بڑا ہے وہی مزاق پاتا ہے لیکن میرے خیال میں وہ حقیقت میں دوسرے زبانوں میں ترجمہ نہیں کرتے ۔

 میرے خیال میں فلم سازوں کیلۓ ایک یا دوسرے پر توجہ دینا ہوگا اور اُنہیں ایک یا دوسرے کو یا دونوں کو کامیاب بنانے کیلۓ ایک اچھا موقع ہوگا۔

 یہ ہموار گِرتا ہے۔ یہ طنزومزاح کے بہت سخت کوشش کررہا ہے تاکہ حقیقت میں علم الخلق کی رو سے تبدیل کیا ہوا خوراک یا مستحکم خیالات کے حالت کی سیاست کیساتھ بات کریں۔ اور یہ بہت سیاسی ہے اور حقیقت میں مزاحیہ ہونے کے خاطر بہت سے پوشیدہ موڑ لیتے ہیں۔

 



About the author

AFSalehi

A F Salehi graduated from Political Science department of International Relation Kateb University Kabul Afghanistan and has about more than 8 years of experience working in UN projects and Other International Organization Currently He is preparing for Master degree in one Swedish University.

Subscribe 0
160