خوبصورتی

Posted on at


خوبصورتی  ، ذہانت کی درجہ بندی سے مبراء   ہے بلکہ یہ تو روح تک پہنچنے کا ایک براہ راست دروازہ ہے۔  اس کے لئے تخلیق کاروں نے اپنی اپنی آرائیں دی ہیں ، کچھ کے نزدیک یہ ایک ذہینی تصور کی بناوٹ ہے جو بہترین چیزوں کے چناؤ سے مشروط ہے۔  حسن کا تعلق باطنی سے زیادہ ظاہری بناوٹ سے ہے ، خوبصورتی ہر ظاہری چیز میں پائی جاتی ہے ، زندگی کے بےشمار مسائل کے باوجود یہ دنیا

 اللہ تعالیٰ نے  بہت ہی خوبصورت بنائی ہے  ۔ ہر دن کی صبح اور آسمان کے رنگ اور سورج کی تپش کی گرمی او سردیوں میں خاموش ، تنہا درخت، یہ وادیاں ، پہاڑ، اور خزان میں میں خوشک پتوں کرسرسراہٹ،  سمندراور ان کا اسراراور دلفریب انفرادیت روح کی گہرائی کو پنہچ کر اللہ کی تخلیق کو داد دیتی ہیں۔ صبح پرندوں کی چہک کی سریلی آوازیں ماحول کو خوب رنگ و جل دیتی ہیں یہ مخلوقات اللہ کی عبادتوں میں مصروف نظر آتی ہے۔ ہماری خوشیوں کو دوبالا کر دیتی ہیں۔

خوبصورتی اپنے اندر وسیع معنی رکھتی ہے جو سلیقہ شعاری اور فن سے مزین ہے اور اپنے اندر کی خوبصورتی کا اظہار فنکار اپنے بہترین فن پاروں اور شہکاروں سے کرتے ہیں۔  

ادیب ، صحافی، لکھاری اپنے دل کی خوبصورتی کی آواز کو اپنے قلم سے عبارت دیتے ہیں۔

معمار اپنے عقل اور دل کا استعمال کر کے اپنے ہاتھوں سے بہترین اور دلزیب عمارتوں کی شکل دیتے ہیں۔ باغبان ایک بنجر زمین کو اپنی سلیقہ شعاری سے سرسبز اور خوبصورت پھولوں سے آراستہ کر دیتے ہیں اور اسطرح دنیا کا ہر   ایک کام فن سے مروبط ہے جو خوبصورتی کی بنیاد ہے اور خوشی اس بنیاد سے اٹھنے والی عمارت ہے۔ ایک  سہولیات سےآراستہ ، پیراستہ اور خوبصورت گھر سارے خاندان کے لئے خوشیوں کا باعث ہوتا ہے۔  

خوبصورتی کا لفظ اصل میں حمکت ، برداشت اور آشتی کا مظہر ہوتا ہے۔ اصل خوبصورتی روح کی خوبصورتی ہے اگر وہ پرسکون اور خشگوار ہو تو اس سے بڑھ کر زندگی کی کوئی خوبصورتی نہیں۔  



160