بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں

Posted on at



ماں اپنے بچوں کی تربیت کی نہ صرف ذمہ دار ہے۔ بلکہ اسے اسکی فکر بھی لاحق رہتی ہے۔ آج کل تو مائیں بچوں کے گریڈاور اچھی ڈویژن کے حوالے سے بہت پریشان رہتی ہیں۔ اس لیئے وہ اپنے بچے کے لیئے اچھے سے اچھے سکول کا انتخاب کرتی ہیں۔ آپ کے بچے کے اساتذہ اسکی تعلیم کے لیئے اکیلے ذمہ دار نہیں۔ ماؤں کو اپنی ذمہ داری بھی سمجھنا ہو گی۔ یہی وجہ ہے کہ اچھے سکول بچوں کو داخلہ دیتے وقت اس بات کو یقینی بناتے ہیں۔  کہ وہ اس چیز کو والدین پر باور کرائیں کہ سکول انتظامیہ والدین کا ساتھ چاہتے ہیں۔ اور انہیں بچے کی سکول کی کامیابیوں کے لیئے انکی شمولیت درکار ہے۔ بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں کو جانچنے کے لیئے کئی باتیں ہیں۔







بچہ اگر پڑھائی میں دلچسپی نہیں لیتا تو اسکی وجہ جاننے کی کوشش کریں۔ اس سے آپ کو یہ پتہ چلتا ہے کہ آپ کے بچے کو کس پہلو پر محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر آپ کا بچہ چڑ چڑے پن کا شکار ہو رہا ہے تو دوستانہ رویے سے حقائق معلوم کریں۔ اور اگر اسکا تعلق سکول سے ہو تو بچے کے ٹیچر سے اس بارے میں ڈسکشن کریں۔







اگر آپ محسوس کرتی ہیں کہ آپ کے بچے کے ساتھ کوئی ٹیچر امتیازی سلوک کر رہا ہے۔ اور اسکا رویہ آپ کے بچے کے ساتھ بہتر نہیں ہے۔ تو پہلے ٹیچر کے ساتھ ملکر اسے حل کرنے کی کوشش کریں۔ اگر بچہ ایسے سکول میں پڑھتا ہے جہاں ہر روز کتابیں کاپیاں گھر بھیجی جاتی ہیں۔ تو ہر شام اسکی کتابیں، کاپیاں چیک کریں۔ بچے کو اسکا ہوم ورک کود مائیں کروائیں۔ اسطرح بچہ بھی آپ کی توجہ کی وجہ سے پڑھائی پربہتر دحیان دے گا۔ ماں بچے کی سکول ٹیچر سے ملتی رہیں۔ اس سے ٹیچر کو بچے کے بارے میں معلومات ملتی رہتی ہین۔ جنکی بنیاد پر بچے کی نصابی و غیر نصابی سمت کا تعین اور فیصلہ کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اساتذہ بھی ایسے والدین کو پسند کرتے ہیں۔ جو اپنے بچوں کی تعلیم میں دلچسپی لیتے ہیں۔  





 



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160