ہاروت اور ماروت کا قصّہ

Posted on at


 

جادو کے وجود سے انکار نہیں کیا جا سکتا . یہ قرآن مجید سے ثابت ہے البتہ اس کو کرنے والا بہت سخت گنہگار ہے . جو لوگ جادو سے وجود سے انکار کرتے ہیں ، انکا خیال سہی نہیں . اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی آزمائش کے لئے دو فرشتوں کو انسانی روپ میں مصر کے شہر بابل میں بھیجا

 

ان فرشتوں کے نام ہاروت اور ماروت تھے . یہ یہودیوں کا زمانہ تھا جو بہت زیادہ اخلاقی پستی کا شکار تھے . یہ لوگ ایسی تدبیریں ڈھونڈتے تھے کہ بغیر محنت مزدوری کئے سارے کام جادو ٹونے سے ھو جایا کریں


 

ہاروت اور ماروت جادو کے ماہر تھے . لوگوں نے ان کے پاس علم سیکھنے جانا شروع کر دیا .وہ پہلے تو ہر کسی کو خبردار کرتے کہ ہم ایک آزمائش کی حیثیت رکھتے ہیں ، اس لئے تم جادو سیکھ کر اپنی عاقبت کو برباد نہ کرو مگر ان کی ایک نہ سنی اور سیکھنے پر اصرار جاری رہا

 

یہ لوگ جادو کے علاوہ اور بھی دیگر چیزیں سیکھتے تھے جس سے شوھر اور بیوی کی لڑائی ہو جاۓ اور نوبت طلاق تک پہنچ جاۓ . کسی بھی معاشرے میں یا فعل برا سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس سے پورا انسانی معاشرے کا تمدن بگڑ جاتا ہے اور یہ الله تعالیٰ کو پسند نہیں


 

جادوگر الله تعالیٰ کے حکم کے بغیر کوئی بھی کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا سکتے کسی کو . انھیں یہ بھی علم ہے کہ جو کچھ وہ کر رھے ہیں ، وہ خود ان کے لئے نفع بخش نہیں اور یہ آخرت کے لئے نقصان دہ ہے . مگر دنیاوی لالچ کا شکار ھو جاتے ہیں اور کرتے ہیں

 

الله تعالیٰ کی ذات اس شیطانی کام سے اور اس کے اثر سے ہمیں محفوظ فرماۓ . آمین

 

بلاگ رائیٹر

نبیل حسن  



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160