دیواروں پر چڑھنا بھی مشغلہ ہے۔

Posted on at


آپ نے کسی کو چوری کے غرض سے کسی کو دیوار پر چڑھتے ہوۓ تو بے شمار دفعہ دیکھا ہو گا۔ لیکن بہت کم ایسا ہوا ہو گا۔  کہ آپ نے کسی کو کھیل کے طور پر دیوار پر چڑھتے ہوۓ دیکھا ہو۔ کئی لوگ کوہ پیمائی کا شوق وال کلائمنگ سے پورا کرتے ہیں۔ دیوار پر چڑھنے کی تجویز سب سے پہلے ایک امریکی نے دی تھی۔ فزیکل ایجوکیشن کے ایک استاد ڈون روبن سن نے پہلی مصنوعی دیوار ۱۹۶۴ میں بنائی۔



 اسنے ڈی آر کلائمنگ وال نامی پہلی مصنوعی دیوار پر چڑھائی سے اس کھیل کا آغاز کیا تھا۔ دیوار پر چڑھنے کے لیئے کئی ہینڈل لگے ہوتے ہیں۔ جن کی مدد سے ہاتھوں اور پیروں کو سہارا دیتے ہوۓ دیوار پر چڑھا جاتا ہے۔ یورپ میں نوجوان فٹنس کے لیئے یہ کھیلتے ہیں۔اس کھیل میں اصل دلچسپی اس وقت پیدا ہوتی ہے۔ جب دو ٹیمیں آپس میں مدمقابل ہوں۔ ذرا سی غلطی ہو جاۓ تو دیوار سے گرنے کا خطرہ ہوتا ہے۔



 خطرے کو مد نظر رکھتے ہوۓ کھلاڑی کو رسی سے باندھا جاتا ہے۔ تا کہ کسی حادثے کی صورت میں چوٹ لگنے کا اندیشہ نہ ہو۔ اس دیوار کو پولی وڈ سے تیار کیا جاتا ہے۔جس میں سوراخ کر کے مختلف بولٹ لگاۓ جاتے ہیں۔ تا کہ سکریو پکڑنے میں آسانی ہو۔



About the author

160