"اماں ابا کا خواب "

Posted on at


 

صبح سویرے ، منہ اندھیرے، مجھ کو روز جگانا

سر کا درد، آدھی چھٹی رہا ہے میرا بہانہ

 

 

بھیا کو تو کچھ نہیں کہتے ،  فلم دیکھے یا گھانا

گھر  کے   مہمان   دادی.  مجھ   پے حکم چلانا

 

 

کہتی تو ہے مس   ،   بیٹا کل سری کتابیں لانا

اٹھا کے ہے سب کوکھندے  پے  ، مشکل ہے آنا جانا

 

 

بدل گیا وقت پرانا، ہم نے ہے یہ جانا

دل نگا کے پھر بھی پڑھنا، ہر دم ترانہ

 

ڈاکٹر.، انجنیئر اماں، بابا کا ہے خواب پرانا

جانتے ہیں کیا! ہے یہ کیبل اور موبائل کا زمانہ

 

 

 



About the author

hamnakhan

Hamna khan from abbottabad

Subscribe 0
160