سو کچھ دیر کے بعد ہدہد حضرت سلیمان علیہ سلام کی خدمت میں حاضر ھوا اور عرض کیا کہ
میں آپ کو ایک ایسی بات بتاؤں جو آپ کو معلوم نہیں
اور وہ یہ ہے کہ میں نے ایک عورت کو دیکھا ہے
وہ قبیلہ سبا پر حکومت کر رھی ہے . اس کے پاس
بہت ساز و سامان بھی ہے اور ساتھ میں ایک بہت
بڑا اور قیمتی تخت بھی ہے . مگر اس قوم کو شیطان
نے حق راستے سے ہٹا کر گمراہ کر رکھا ہے ، کیونکہ
وہ لوگ سورج کی پرستش کر رھے ھیں
یہ سن کر حضرت سلیمان علیہ سلام نے فرمایا کہ ھم ابھی تیری اس بات کا پتہ لگا کرتصدیق کراتے ھیں . تم میرا یہ خط لے جاؤ اور اس کو دے دو . خط دے کر تم خود ایک طرف کو ھو جانا اور دیکھنا کہ وہ اس کا کیا اثر قبول کرتے ھیں اور آپس میں باہم کیا سوال و جواب ان کے درمیان ھوتے ھیں
ملکہ سبا کا نام بلقیس تھا . جب اس کو یہ خط موصول ھوا تو اپنے سرداروں کو طلب کیا اور خط کا مضمون ان کو سنا کر مشورہ طلب کیا . خط میں حضرت سلیمان علیہ سلام نے ان کو اسلام کی دعوت دی تھی اور کہا تھا کہ تم لوگ تکبر نہ کرو اور مطیع ھو کر میرے پاس چلے آؤ
سرداروں نے ملکہ سبا کو کہا کہ ھم بڑے طاقتور اور لڑائی کرنے والوں میں سے ھیں ، ھم سلیمان کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ھیں . آگے آپ کی مرضی اور جو آپ کا حکم ھو . بلقیس کہنے لگی کہ جب بادشاہ کسی بستی کو زیر کرتے ھیں تو اس کو تباہ و برباد کر دیتے ھیں اور معزز لوگوں کو ذلیل کر دیتے ھیں . یہ لوگ بھی ایسا کریں گے
ملکہ سبا نے مزید کہا کہ میں ان کے پاس کچھ ہدیہ بھیجتی ھوں پھر دیکھتے ھیں کہ فرستادے وہاں سے کیا جواب لاتے ھیں. جب ملکہ سبا کہ فرستادہ تحائف کے ساتھ سلیمان علیہ سلام کے دربار میں حاضر ھوا تو آپ علیہ سلام نے فرمایا کہ کیا تم لوگ ان تحائف اور مال سے میری مدد کرنا چاہتے ھو
یہ تو رب کریم نے مجھ کو تم سے کہیں گناہ زیادہ نوازا ہے . تم ان تحفوں پر اتراتے ھو ، ھمیں قبول نہیں یہ تحفے اور تم ان کو واپس لے جاؤ اور جا کر بتا دو کہ ھم ایسی فوجوں کے ساتھ تم پر چڑھائی کریں گے کہ جن کا تم نہ تو مقابلہ کر سکو گے اور نہ ھی شکست دے پاؤ گے . ھم تمھیں ذلیل کر کے وہاں سے نکال دے گے یا پھر تم ہمیشہ کے لئے ھمارے مطیع بن جاؤ گے
فرستادہ حضرت سلیمان علیہ سلام کا یہ پیغام لے کر واپس لوٹ گیا
بلاگ رائیٹر
نبیل حسن