جمہ کے دن سب سے پہلے اٹھ کر یہ ارادہ کر لیں کہ آج میں نے مسجد میں سب سے پہلے جانا ہے اور اپنی مسجد کو صاف کرنا ہے اور جو کچھ بن سکا کرنا ہے اس کے بعد مسجد میں جا کر ساری مسجد کو صاف کریں اور دھول مٹی جتنی بھی ہو صاف ستھرا کریں تا کہ کوئی بھی مسجد میں ائے تو مسجد آپ کی صاف ستھری ہو
اس کے بعد اپنے سارے گھر کے کام ختم کر کے پہلی اذان ہونے سے پہلے پہلے خود کو صاف ستھرا کر لیں نہا دھو کر خوشبو لگا کر اور صاف ستھرے کپڑے پہن کر مسجد میں چلے جائیں اور مسجد میں جار کر امام سب کے خطبے سے پہلے پہلے نوافل اور سنتیں بھی ادا کر لیں
اس کے بعد جب امام صاحب خطبہ شروح کریں تو باقی تمام سوچوں اور تمام باتوں کو چھوڑ کر امام صاب کا خطبہ سنیں اور جو باتیں امام صاحب خطبہ میں کہیں انھیں غور سے سنیں اور ان پر عمل بھی کریں اور جتنی جلدی ہو سکے مسجد میں سب سے پہلے پوھنچھیں کیوں کہ جمہ کے دن سب سے پہلے مسجد میں جانے کا سواب بھی زیادہ ہے
اس کے علاوہ مسجد میں باتیں نہ کریں کیوں کہ مسجد میں فالتو بات کرنا بوہت بڑا گناہ ہے اور اگر ہو سکے تو دوسروں کو بھی اس گناہ سے روکیں باز لوگ اس بات پر غور نہیں کرتے اور مسجد کو بھی گھر بنایا ہوتا ہے جیسے گھروں میں باتیں کرتے ہیں ہنستے کہکہے لگاتے ہیں ویسے ہی مسجدوں میں بھی کرتے ہیں
یہ بوہت بڑا گناہ ہے اس لئے ایسی باتوں سے گریز کریں اور اپنے دوستوں کو بھی نصیحت کریں تا کہ وو بھی اس گناہ سے بچ سکیں اس کے علاوہ بھی آپ نے دیکھا ہوگا کہ کچھ نوجوان لڑکے بوہت ہی لیٹ مسجد میں اتے ہیں اور سنتیں بھی ادا نہیں کرتے اور صرف فرض نماز پڑھ کر ہی مسجد سے یوں بھاگتے ہیں جیسے وو بوہت ہی مشکل جگہ ا گئے ہوں ایسے لوگوں کو بھی سمجھانا ہمارا فرض ہے انہیں بھی سمجھائیں کہ یہ بوہت ہی بڑا گناہ ہے اور انہیں ایسا نہیں کرنا چایئے
اور بوہت سے نوجوان جب آخری خطبہ ہو رہا ہوتا ہے تو باتیں کرتے رہتے ہیں اور خطبہ غور سے نہیں سنتے اس وقت آپ بھی انھیں منا نہیں کر سکتے کیوں کہ خطبے کے دوران اشارہ بھی نہیں کرنا چاہے ایسے لوگوں کو جب خطبہ ختم ہو جائے تو اس وقت نصیحت کرنی ضروری ہے تاکہ وو بھی سمجھ سکیں اور گناہ سے بچ سکیں
اس کے علاوہ جب فرض نماز ختم ہو جاتی ہے تو بوہت سے لوگ جلدی جلدی دعا بھی نہیں کرتے اور گھروں کو بھاگتے ہیں ایسے لوگوں کو بھی سمجھانا ہمارا فرض ہے لیکن ان کا کہنا یہ ہوتا ہے کہ سنتیں نہ پڑھنے سے گناہ نہیں ہوتا جو کہ غلط بات ہے ایسے لوگوں کے لئے امام صاب کو چاہیے کہ وو انھیں سمجھائیں تاکہ وو لوگ بھی جو ایسا کرتے ہیں وو اس گناہ سے بچ سکیں اور اگر امام صاحب اس بات سے بےخبر ہوں تو آپ کا فرض ہے کہ اپنے امام صاحب کو اگاہ کرنا تاکہ وو دین کی روشنی میں انھیں کچھ وزے نصیحت کریں اور ان لوگوں پر اثر بھی پڑھے
اور ایک بات میں بھول گیا اب اس کی وضاعت کر دیتا ہوں کہ جمہ کے دن ہو سکے تو غسل لازمی کریں تاکہ آپکے جسم کی پاکی کے ساتھ ساتھ آپ کی روح بھی پاک ہو اس کے علاوہ مسجد میں اگر کوئی غریب آ جائے تو اس کی مدد اگر آپ کی توفیق ہے تو لازمی کریں اور نماز کے ختم ہوتے ہی مسجد سے باہر نہ نکلیں تمام سنتیں ادا کر کے دعا کر کے اور اس کے بعد مسجد میں دوبارہ نظر ڈالیں کہیں کوئی گند وغیرہ یا جیسے چھوٹے بچے بھی اتے ہیں تو وو کوئی نہ کوئی کوڑا کرکٹ پھینک دیتے ہیں تمام مسجد میں نظر ڈالیں اور اگر کوئی بھی گند نظر آیئے تو اسے کوڑا دان میں ڈال دیں
مسجد اللہ کا گھر ہوتا ہے اور جیسے آپ اپنے گھر کو صاف ستھرا رکھتے ہیں اور کوئی مہمان انے والا ہو تو سب گھر صاف کرتے ہیں ایسے ہی اللہ کے گھر کی صفائی بھی کر لیا کریں اور یہ سوچیں کہ یہ اللہ کا گھر ہے اور اس کی صفائی کرنا بھی ہمارا فرض ہے جیسے کہ اپنے گھروں کو صاف کرنا ہم ضروری سمجھتے ہیں ویسے ہی مسجد کو بھی لازمی صاف ستھرا رکھنا چاہیئے تاکہ اللہ خوش ہو ہم سے صرف الله کی رضا کے لئے یہ کام ضرور کریں
اس کے علاوہ جمہ کی جو سنتے ہیں ان کو بھی ضرور پورا کریں ان سنتوں میں نہانا ،اچھے صاف کپڑے پہننا،سرما لگانا ،خوشبو لگانا اور اگر آپ کے ناخن بڑھے ہووے ہیں تو انھیں بھی کاٹ لیں یہ جمہ کے دن کی سنتیں ہیں اللہ پاک ہمیں نیک کام کرنے کی توفیق دے اور قران اور سنت پر عمل کرنے کی توفیق دے امین