گدھا اور انسان – حصّہ دوئم

Posted on at


اگر کوئی انسان زیادہ عقل مند نہ ہو اور اس کی عمر زیادہ ہو گئی ہو یا وہ پہلے بیوقوف ہو اور اب تک ویسا ہی ہو تو اس کے لئے "گدھے کے گدھا ہی ہو" کی ضرب المثل استعمال کی جاتی ہے. گدھے کی دولتیاں بھی کافی مشھور ہیں. اس کے علاوہ اگر کوئی نالائق ہو یا اسے پڑھنے میں بلکل بھی دلچسپی نہ ہو تو "گدھے پر کتابیں لادنا" کی ضرب المثل استعمال کی جاتی ہے.



ویسے تو گدھے کو ہمیشہ بیوقوفی کی علامت سمجھا جاتا ہے لیکن آج میں آپ کو اس کی عقلمندی کی ایک چوٹی سی حکایت سناتا ہوں. ہوتا کچھ یوں ہے کہ ایک بوڑھے کسان کے پاس ایک گدھا ہوتا ہے. ایک دن کسان اپنے گدھے کے ساتھ اپنی زمینوں پر جا رہا ہوتا ہے کہ اچانک سے کسان کو اس کے کچھ دشمن سامنے سے آتے دکھائی دیتے ہیں کسان اپنے گدھے کے ساتھ واپس بھاگنے لگتا ہے جبکہ گدھا روک جاتا ہے اور پوچھتا ہے اے میرے مالک ہم کیوں بھاگ رہے ہیں؟.



کسان کہتا ہے کہ سامنے سے میرے دشمن آ رہے ہیں جلدی یہاں سے بھاگو ورنہ مجھے ڈر ہے کہ وہ مجھے مار ڈالیں گے اور تمہیں مجھ سے چھین لیں گے اور اپنے ساتھ لے جاییں گے. گدھا کسان سے پوچھتا ہے کہ کیا وہ تمہاری طرح میرے اوپر ہمیشہ ایک بوری لادیں گے یا دو؟ تو کسان نے کہا کہ ایک. تو اس پر گدھے نے کہا کہ میں ایک قدم بھی آگے نہیں چلوں گا. جو اور جتنا کام تم میرے سے لیتے ہو اتنا وہ بھی لیں گے. اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑھتا کہ میرے مالک آپ ہوں یا آپ کے دشمن.



یہ صرف ایک چھوٹی سی گدے کی عقلمندی کے بارے میں حکایت تھی لیکن آپ زیادہ خوش نہ ہوں. گدھا پھر بھی گدھا ہے اور ہمیشہ بیوقوف ہی سمجھا جاتا رہے گا. بچپن میں ہم سب نے یقیناً ایک سبق آموز کہانیوں میں ایک کہانی پڑھی ہو گی جس میں ایک گدھا اپنی بیوقوفی سے ایک بڑی مصیبت میں پھنس جاتا ہے. اگر آپ کو وہ کہانی یاد نہیں تو میں بتاتا چلوں کہ ایک تاجر کے پاس گدھا ہوتا ہے اور وہ اس سے نمک کی مال برداری کا کام لیتا تھا.



بقیہ اگلے حصے میں پڑھیے



About the author

jawad-annex

heeyyyy em jawad ali.... ummm doing software engineering.... muh interest in playing games, blogging, seo, webdeveloping and blaa blaaa blaaaaa :p

Subscribe 0
160