مقناطیس ایک دلچسپ چیز ہے ۔ اس سے بچے کھیلتے بھی ہیں اور اس سے بہت سے کام بھی لئے جاتے ہیں ۔ اس سے سب سے اہم کام یہ لیا جاتا ہے کہ اس سے بجلی بنائی جاتی ہے ۔
مقناطیس لوہے سے بنی ہوئی چیزوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے ۔ لوہے اور لوہے سے بنی چیزوں کو کھینچنے کی صلاحیت مقناطیسیت کھلاتی ہے ۔ مقناطیس عام طور پر دو طرح کے ہوتے ہیں کچھ مقناطیس پتھروں کی شکل میں ہوتے ہیں انکو قدرتی مقناطیس کہا جاتا ہے ۔ آج سے نو سو سال پہلے ایک پتھر دریافت ہوا جو مقناطیس جیسی خصوصیت رکھتا تھا ۔ کسی زمانے میں اسے جہاز رانی کیلئے استعمال کیا جاتا تھا ۔
ایسے مقناطیس جو کسی خاص اصول کے طور پر کام کرتے ہیں انکو مصنوعی مقناطیس کہتے ہیں ۔ مقناطیس کی مقناطیسیت زیادہ تر ان کے سروں پر ہوتی ہے ۔ یہ اپنا رخ شمال اور جنوب رکھتے ہیں ۔ مقناطیس کے بارے میں ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر ایک مقناطیس کے ٹکڑے کر دئیے جائیں تو ہر ٹکڑا ایک مقناطیس بن جاتا ہے ۔ مقناطیس کے اردگرد ایک جگہ ہوتی جہاں تک وہ چیزوں کو اپنی طرف کھینچنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ اس جگہ کو مقناطیسی میدان کہتے ہیں ۔ مقناطیسی میدان میں کچھ لائنز ہوتی ہیں جنکو ہم لائنز آف فورسز کہتے ہیں ۔ یہ مقناطیس کے شمالی قطب سے نکل کر جنوبی قطب میں جاتی ہیں اور پھر جنوبی قطب سے نکل کر شمالی قطب میں چلی جاتی ہیں ۔
ان لائنز آف فورسز کی طاقت مقناطیس کے قریب زیادہ ہوتی ہے لیکن یہ ایک دوسرے کو کسی بھی جگہ سے قطع نہیں کرتیں ۔ اور یہ لائنز بہت زیادہ قریب ہونے کی وجہ سے نظر بھی نہیں آتیں ۔ مقناطیس کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ یہ زمین کے لحاظ سے شمال سے جنوب حرکت کرتا ہے ۔ اگر آپ مقناطیس کو گھمائیں جو سائیڈ شمال کی طرف ہو گی اسے شمالی قطب اور جو جنوب کی طرف ہو گی اسے جنوبی قطب کہیں گے ۔
مقناطیسی میدان میں کل لائنز آف فورسز کو ہم مقناطیسی فلکس کہتے ہیں ۔ مقناطیسی لائنز کو کسی بھی جسمانی چیز سے محسوس نہیں کیا جا سکتا ۔ بلکہ انکو محسوس کرنے کیلئے خاص قسم کی سوئی کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ مقناطیسی فلکس کی اکائی ویبر ہے اور ایک ویبر مقناطیسی فلکس سے ایک وولٹ ای ایم ایف پیدا کی جا سکتی ہے ۔
امید ہے کہ آپ کو میرا آج کا بلاگ پسند آئے گا ۔ میں آگے بھی اسطرح کے معلوماتی بلاگ لکھنے کی کوشش کروں گا ۔