اے کاش تو سمحجھ جاتا اتنی سی تو بات ہے
یہ قتل شجر اصل میں قتل حیات ہے
کسی بھی مُلکی ترقی کے لیے جنگلات بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ ایک عالمی اندازے کے مطابق کسی بھی مُلکی ترقی کے لیے اُس کے پچیس فیصد رقبے پر جنگلات ہونا ضروری ہیں۔ عالمی دن برائے شجرکاری کے موقع پر ڈی سی او ہری پور نے گرین کے پی کے پروگرام کے تحت شجر کاری مہم کا آغاز گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج ہریپور سے کیا۔ اس پروگرام کے تحت ہری پور میں تقریباً دو ہزار کے قریب چیڑ کے درخت لگائیں جاہیں گے، جن میں سے چار سو ہری پور کالج میں لگایئں جائیں گے۔
جنگلات قدرت کا ایک انمول تحفہ ہیں۔ اگر جنگلات کو ختم کر دیا جائے تو انسانی زندگی کا تصور بھی ممکن نہیں ہے۔ جنگلات ہی کی بدولت ہمیں تازہ ہوا ملتی ہےاور ہم مختلف بیماریوں سے بھی بچ سکتے ہیں۔ جہاں قدرت نے ہمیں بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے اُن میں سے جنگلات بھی ایک عظیم تحفہ ہیں۔ اسی حوالے سے حضرت محمدﷺ نے فرمایا کہ
"اگر تم بسترمرگ پہ بھی ہو اور تمھارے پاس ایک بیج ہو تو اُسکو بھی بو دو"
بدقسممتی سے پاکستان کا شمار بھی دنیا کے ایسے ممالک میں ہوتا ہے جہاں ماحولیاتی آلودگی ایک خطرناک حد تک ہو گئی ہے اور اسی کی وجہ سے اوزون تہہ میں شگاف بھی پڑ گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر نثار احمد نے بھی شجر کاری مہم کے موقع پر اسی بات کو اہمیت دی اور کہا کہ جنگلات ملکی ترقی کے لیے بے حد ضروری ہیں اور جنگلات نہ ہونے کی وھہ سے مُلک کو شدید خطرات لاحق ہیں، مزید یہ بھہ کہا کہ اگر جنگلات کی اہمیت کا ادراک نہ کیا گیا تو صاف پانی اور ہوا کی دستیابی مشکل ہو جائے گئ۔
ہمارا بھی یہ فرض بنتا ہے کہ ہم شجر کاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور دنیا سے چلے جانے کے بعد ایک صدقہ جاریہ چھوڑ کر جائیں اور یہی وہ اعمال ہیں جو ہمیں ہر وقت کچھ نہ کچھ دیتے رہتے ہیں۔
مضمون نگار: عابد رفیق
میرا ساتھ ٹویٹر پر بھی دیں :
Abidrafique786
اور میرے باقی بلاگ کے لیے یہاں کلک کریں: