انسانی مشین اور اس کی غذا

Posted on at


مشینری اس وقت تک کام نہیں کر سکتی جب تک اس میں ایندھن نہ ڈالہ جائے ہوائی جہاز پیٹرول کے بغیر اڑ نہیں سکتا، ریل گاڑی تیل اور کوئلے کے بغیر ایک انچ بھی آگے  نہیں بڑھ سکتی، بس ٹرک اور کار بھی تیل کے بغیر بے کار ہیں۔ اگر بجلی کے پنکھے کو بجلی کی طاقت نہ ملے تو وہ ہوا کو متحرک نہیں کر سکتا۔ یہی حال انسانی مشینری کا ہے جو ہمارے جسم میں روز اول سے موجود ہے جو مرتےدم تک قائم رہتی ہے



 


اگر اس مشینری کو صحیح خوراک نہ ملے تو یہ اپنے افعال درست طریقے سے انجام نہیں دے سکتی زندگی میں مختلف جسمانی اور دماغی حرکات افعال کے سبب ہر روز بلکہ ہر لمحہ جسم انسان تحلیل ہوتا رہتا ہے یعنی اس کا کوئی نہ کوئی حصہ خرچ ہوتا رہتا ہے



مثلاً جس وقت ہم کوئی جسمانی کام کرتے ہیں یعنی چلنے، پھرنے، بولنے، سانس لینے، یا دماغی کام کرنے کے لیئے غور و فکر کرنا یا سوچنا تو اس میں ہمارے جسم کا کوئی حصہ ناکارہ ہو جاتا ہے جس کو ہم بطور فضلہ جسم سے خارج کر دیتے ہیں اور اس طرح جو حصہ جسم میں خرچ ہوتا ہے اس کی کمی کو پورا کرنے کے لیئے غذا کی ضرورت پڑتی ہے 



اس کے علاوہ حرکات و افعال کے دوران جسم سے گرمی اور حرارت خارج ہوتی ہے اور خوراک ہی سے جسم میں گرمی پیدا ہوتی ہے لہذا ہم ان دو فائدوں کے لیئے غذا کا استعمال کرتے ہیں۔



160