معاشرتی زندگی کے منفی اور مثبت راویے حصہ اول

Posted on at


 معاشرتی زندگی کے منفی اور مثبت راویے


 حصہ اول



انسانی زندگی کی نفسیات اور رویوں کی سوئی ہمشہ دو چیزوں ہر جا کر اٹکتی ہے مثبت روایے یا منفی روایے۔  انسان کے راویوں کا عکاس اس کا وہ ماحول ہے جس میں اس کی پرورش ، دیکھ بھال اور تربیت ہوتی ہے۔  راویوں کو نظم و ضبط و قوائد میں رکھنے کا ذمہ سب سے پہلے والدین کا اس کی زندگی میں کردار ہے اور یہ فطرت کا قانون کا دنیا میں کسی ذی روح کا بچہ اپنے والدین کا خصوصی نگداش کا طالب گار ہوتا ہے اور یہ ذمہ داری خداوند کریم نے والدین کے دلوں میں پدرانہ شفقت کے طور پر اس کے دنیا کے آنے کے شروع دن سے ڈال دی ہے۔ والدین اگر اس کی پرورش ،  صحت کے اصولوں کے مطابق کر کے  اس کے چال چلن ماحول میں مثبت رویوں  کے مطابق زہن و دل میں نقش کر دیں تو یقینی طور پر وہ اپنی زندگی معاشرے میں کامیابی اور باعزت طور پر گزارے گا۔ اس کے برعکس اکثر شخص بچپن میں ہی اپنے والدین کی شفقت اور رہنمائی سے مرحوم ہو گیا تو ایسا شخص کی مشکلات اور مصائب سے پر ہوتی ہے اور وہ اپنی زندگی کے مصائب کے بھنور سے مشکل سے نکل سکتا ہے جس کی وجہ سے وہ معاشرے کے بہت سی منفی روایوں کی حامل چیزیں اختیار کر دیتا ہے۔  چوری ، جعل سازی ، ڈاکہ زنی، بدعنوانیت، قتل غری ، دہشت گردی جیسی معاشرتی خرابیاں عموماً ایسے ہی لوگوں کی بدولت سرانجام پاتی ہیں۔



انسان کے منفی اور مثبت روایے اس دنیا کے وجود اور حضرت آدم علیہ اسلام کی اولاد ھابیل و قابیل کی لڑائی اور قتل سے ہی شروع ہوگے تھے۔  انسان نے یہ قتل کیسے کیا ، کیوں کیا کس اوزار سے کیا۔  جب بات آتی ہے کس اوزار کا استعمال کیا گیا تو وہ پتھر تھا۔



گویا سب سے پہلا منفی طور پر استعمال کیا جانے والا اوزار اور اسلحہ انسان نے پتھر کو استعمال کر کے کیا۔ پتھر بطور ہتھیار اور اسلحہ کا مثبت پہلو یہ نکلا اس کو انسان نے بطور  دفاع اور بقا کے لئے استعمال کرنا شروع کر دیا۔  ھابیل و قابیل کی لڑائی گویا ایک چنگاری تھی اور اس کے بعد تخت و تاج اور سلطنتطوں پر قبضوں کی لڑایاں  اس چنگاری کے خوفناک الاؤ۔




160