معاشرتی زندگی کے منفی اور مثبت راویے حصہ دوئم

Posted on at


معاشرتی زندگی کے منفی اور مثبت راویے

 حصہ دوئم

اگر کتاب کا مثبت پہلو دیکھا جائے علم و دانش، امن و آشتی ، تدبر و حکمت  کی باتوں کو اہل علم و دانشور نے کتابوں کی زہنت بنا دیا۔ ان کتابوں سے کتب خانے آراستہ و پیراستہ ہیں۔ سب سے بہترین کتاب جو حکمت و دانش اور زندگی گزانے کے ڈھنگ اور زندگی کے مسائل اور ان کے بہترین حل سیکھاتی ہے اور مکمل ضابطہ حیات ہے وہ قرآن مجید ہے۔  اس کے علاوہ بھی بہت سی اصلاحی کتب ہے جو دانشوروں ، فلسفہ، حکما و علماءو مفسرین نے لکھیں جو انسانی دل کو ماہ روشن اور رہنمائی دیتی ہیں۔

اس کے برعکس کتاب کا منفی پہلو بھی ہے جو انسان کو معاشرے میں بدکردار بنا دیتے ہیں۔ آج کے زمانے میں ایسی کتابیں نیوز ایجنسیوں کتب فروش دکانوں سے آسانی سے دستیاب ہوتے ہیں۔

پرنٹ میڈیا نے بھی انسان کی زندگی مثبت و منفی پہلوؤں سے اجاگر کر دی ہے ، پرنٹ میڈیا کا مثبت پہلو تو یہ ہے کہ اس نے ہمیں اپنے معاشرے میں پائی جانے والی اچھائیاں یا برائیاں سامنے لا کر دل و دماغ کو باشعور بنا دیا ہے۔  لیکن اس کا منفی پہلو وہ دہشت ناک مناظر ہیں ناپختہ زہنوں میں پیوست ہو کر اس کے زہن کو بھی وحشی اور درندہ صفت بنا دیتے ہیں۔ عورتین  ہمارے اسلامی معاشرے میں ہماری آبرو و عزت کی علامت ہیں، لیکن ہمارے میڈیا کا کردار اس سلسلے میں نہایت منفی  اور معنی خیز ہے اور معاشرے میں فحاشی جیسی خطرناک برائیاں پھلانے کا مرتکب بن رہا ہے جو ہماری اسلامی معاشرتی راویات کے بالکل برعکس ہے۔

موجودہ دور میں نت نئی سائنسی ایجادات نے   ہمارے معاشرے کو سہولیات اور آسانیوں سے مزین کر دیا ہے جو اس کا مثبت پہلو ہے۔

موبائل فون  کی ایجاد نے ہماری دنیا میں بسنے والے لوگوں کو بہت قریب کر دیا ہے اسی طرح انٹر نیٹ جیسی سہولت نے تو ہمیں دنیا میں وقوع پزیر ہونے والے واقعات سے فوراً آشنائی دیلائی ہے۔ اور اسی طرح دنیا میں مختلف علاقوں میں رہنے والے افراد کا ایک دوسرے کے ساتھ براہ راست رابطہ کا آسان اور سستا ذریعہ بھی ہے۔  جس سے دنیا سمٹ گئی ہے اور حا لات و واقعات سے فوری باخبر۔ لیکن جب اس کے منفی پہلو پر آئے موبائل فون کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں کئ خرابیاں بھی آ گئی ہے۔  عزتیں داؤ پر لگ جاتی ہیں۔کوئی قتل ہوتے ہیں اور کوئی قتل کرتے ہیں اور کوئی ہمشہ کے لئے سلاخوں کے پیچھے چلے جاتے ہیں ان سارے عوامل کا موجب موبائل فون ہی ہے اور اس کا غلط استعمال اس کا منفی پہلو ہے۔

انسان کی پہلی لڑائی پتھر سے اوراب کی لڑائی ایٹم بم، ہاہئٹرجن بم، ڈرون حملے، ٹینک ، جدید جنگی جہاز جنہوں نے دنیا کو تباہی کے داہنے پر لا کھڑا کیا ہے اور دنیا میں ان کا تعمیر و ترقی کا کوئی مثبت کردار نہیں ہے انسانی معاشرے کی تصویر کا منفی پہلو ہے۔

انسان کی معاشرتی زندگی جدید ایجادات کی وجہ سے ہزاروں فائدوں کے ساتھ ہزاروں نقائص بھی رکھتی ہے۔ جو معاشرے  کے مختلف طبقہ فکر رکھنے والے دانش ور ، علماء، ادیب اور بچوں کے والدین اپنا بھرپور کردار ادا کر کے ان چیزوں کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کر کے ان کے استعمال کو مفید اور فائدہ مند بنا سکتے ہیں۔

 



160