چند دن

Posted on at


جیسا کہ اردو کا کام ختم ہو گیا تھا اب انگلش زبان میں تقریر کا خیرا اس پر بھی کام شروع ہوا۔ہاہرٴسکینڈری  دو سطح سے لڑکے سلیکٹ کیے گے۔جن کی تعداد تقریباً ۵ یا ۷ کے لگ بھگ تھی۔جب لڑکوں کو تقریر یا دہو۔اور استاد صاحب کے بقول انھوں نے ان کو ساری تیاری کروا دی ہے۔تو ان لڑکوں نے رہہرسل کے طور پر میری کلاس کے سامنے پڑھنی تھی۔

 

لڑکے لاہٰن میں کھڑے ہو گے۔استاد صاحب دیوار کے ساتھ ٹیک لگا کر کھڑ تھے۔جیسا کے انڑیا کی پڑانی فلموں میں قیدی تھڑے ہو تے ہیں۔اس وقت میں ان کے چہروں  سے  مصومیت ساون کی بارش کی طرح برس رہی تھی۔

 

اسی دوران استاد صاحب کی طرف سے حکم جاری ہوتا ہے ،طلعت،، آپ آوٴ اور شروع کرو تقریر۔طلعت صاحب آتے ہیں تقریر شروع کرتے ہیں ان کا  کاغز ڈاہز پر ان کے ہاتھ جیب میں اور ان کی آواز گلے میں اٹکی ہوتی ہے۔ اور ان کے چہرے پر ہواہیاں اڑی سامنے معلوم ہو رہا تھا۔اسکی حالت دیکھ کر استاد نے ایک دوسرے لڑکے کو آواز دی وہ آیا اور ہون لگا،جیسے کسی نے ٹیپ ریکاڈر آن کر دیا یا انسان نما مشین باتین کر رہی ہیں جو کے اپنے اندر سے الفاظ نکال رہی ہو۔اور اس کے بعد باقی کے لڑکے بھی آنے لگے اور اپنی اپنی باری پر انگلش کی حرگت بناتے رہے۔مھجے اس وقت انگلش پر بہت ترس آرہا تھا۔؛بے چاری آگر زندہ ہوتی تو کب کی مر جاتی؛

 

اس کے بعد مھجے بہت دکھ ہوا کے ہماری سکول میں سے انگلش پر تقریر کون کرے گا۔تو خیال آیا کیونہ اس پر اپنی قسمت آزما لوں۔اور یہ خیال میرے زہن میں گرڈش کرنے لگا اور میں شیشے کے سامنے مشق بھی کرنے لگا۔چند دن بعد جب ۴ دن رہ گے اور گھر سے یہ سوچ کر نکلا کے آج استاد سے بات کروں گا کے انگلش کی تقریر میں کر دیں گا۔جب کلاس میں پہنچا اس سے پہلے کے میں بات کرتا تو استاد نے خد ہی کہا کے مانی تم انگلش میں اچھے ہو تو اب یہ تقریر کرنا تمھاری زمہ داری ہیں۔



About the author

160