پاکستان کے جنگلات

Posted on at


آب و ہوامیں فرق کی وجہ سے پاکستان میں مختلف قسم کے جنگلات پائے جاتے ہیں۔ پاکستان کے شمالی اور شمال مغربی علاقوں میں زیادہ بارش ہوتی ہے اور جنگلات بارش کے آنے کا سبب بنتے ہیں۔ اس لیے وہاں پرزیادہ بارش ہوتی ہے ۔ اور ان علاقوں میں سدا بہار کے جنگلات پائے جاتے ہیں۔ اور ان جنگلات میں ربودار، پڑتل ، اور صنوبر وغیرہ کے درخت زیادہ ہوتے ہیں۔


اور ان درختوں سے اچھی قسم کی لکڑی حاصل ہوتی ہے۔ جن کو عمارتوں وغیرہ میں استعمال کرتے ہیں۔ ان جنگلات میں شاہ بلوط ، اخروٹ، اور کاٹھ کے درخت زیادہ پائے جاتے ہیں ۔ یہ جنگلات مری، ایبٹ آباد، نانسہرہ اور دوسرے صحت افزا مقامات میں واقع ہیں۔


پہاڑی دامنی علاقوں میں بہت زیادہ پھلاہی کاہو،جنڈ،بیر، توت، اور سنیل کے درخت پائے جاتے ہیں۔ یہ جنگلات پشاور، مردا ن، کوہاٹ، اٹک، روالپنڑی، جہلم اور گجرات کے اضلاع شامل ہیں۔ صوبہ بلوجستان میں کوئٹہ اورقلات میں زیادہ تر خاردار جھاڑیاں پائی جاتی ہیں۔ لیکن ان کے علاوہ مازو، چلغوزہ، توت اور پاپلہ وغیرہ کے درخت پائے جاتے ہیں۔


میدانی علاقوں میں بھی جنگلات پائے جاتے ہیں۔ ان جنگلات میں ششم، پاپلہ، شہتوت، سنیل، جامن، اور سفیدے وخیرہ کے درخت زیادہ پائے جاتے ہیں۔ یہ درخت چھانگا مانگا، چیچہ وطنی، خانیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، بہالپور، تونسہ، کوٹری اور گدو شامل ہیں۔ دریاؤں کے ساتھ پیلے کے جنگلات زیادہ پائے جاتے ہیں۔ چھانگا مانگا پاکستان کا سب سے بڑا جنگل ہے۔


پاکستان میں توانائی کے وسائل بہت کم ہیں۔ اس لیے جنگلات کی لکڑی سے کوئلہ حاصل کیا جاتا ہے۔ جس سے توانائی کے وسائل مل رہے ہیں۔ پاکستان کے جن جنگلات سے عمارتی لکڑی ملتی ہے۔ یہ فرنیچر اور دوسری بہت سی دوسری چیزیں بنانے میں استعمال ہوتی ہے۔


جنگلات کی لکڑی سے کھیلوں کا سامان بھی بنتا ہے۔ جس کو پاکستان دوسرے ممالک کو فروخت کرتا ہے۔ جنگلات پاکستان کی آب وہوا کوخوشگوار رکھتے ہیں۔ جنگلات سے بہت سی قسم کی جڑی بوٹیاں ملتی ہیں۔ جن سے ادوایات بنائی جاتی ہیں۔ اس لیے جنگلات کا خیال رکھا جائے اور ان کے کٹاؤ سے گریز کیا جائے۔


 



About the author

160