انصاف کی تلاش حصہ اول

Posted on at


معاشرے میں امن وامان اور صلہ صفائی رکھنے کے لیے تھانہ کورٹ کچہری تشکیل دی جاتی ہے کہ لوگوں میں امن وامان رہے انہیں کوئی مسلہ ہو تو وہ تھانہ کورٹ کچہری جائے اور اپنا مسلہ حل کروا لیں۔


 



 


پہلے دور میں لوگوں کو کوئی مسلہ ہوتا تھا تو وہ پہلے آپس میں بیٹھ کروہ معاملہ حل کرتے تھے آگر نہیں ہوتا تھا توپولیس سے مدد لی جاتی تھی اور آگر پھر بھی وہ مسلہ حل نہیں ہوتا تھا تو کورٹ کچہری کی طرف رجوع کرتے تھے اور اپنا مسلہ حل کرواتے تھے۔


 



 


لیکن اب مسلہ بالکل الٹ ہے کہیں انصاف لینے چلے جاؤ تو انصاف نہیں ملتا پہلے تو کوئی عام غریب آدمی پولیس کے پاس اپنا مسلہ لے جانے سے گھبراتا ہے اور اگر وہ چلا جاتا ہے تو کوئی اس کی بات نہیں سنتا اگر سنتا ہے تو رشوت طلب کی جاتی ہےکہ اتنے پیسے دو گے تو تمہاراکام کریں گے ورنہ جاؤ پولیس کو رشوت دی جاتی ہے تو وہ ایکشن لیتی ہے جب وہ ایکشن لیتی ہے تو دوسری پارٹی اس سے ڈبل رشوت دیتی ہے تو جو آدمی انصاف لینے گیا ہوتا ہے اس پر دباؤ ڈالی جاتا ہے وہ اپنی رپورٹ واپس لے اسکا مسلہ ادھر کا ادھر ہی رہ جاتا ہے اگر کوئی اس قابل ہوتا ہے کہ اس نے انصاف لینا ہے تو وہ کورٹ کی طرف رجوع کرتا ہے پہلے اپنا مسلہ حل کروانے کے لیے ایک وکیل منتحب کرتا ہے اس کو بھاری رقم ادا کرتا ہے وہ کورٹ میں اپیل کرتا ہے پھر جب اس نے وکیل سے کیس کے متعلق بات کرنی ہوتی ہے تواس کے منشی کو الگ پیسے دیتا ہے.


 



 


بقیہ آئندہ حصے میں



About the author

mian320

I sm mr.

Subscribe 0
160