اس دوران دوسری پارٹی جج یا وکیل کو بھاری رقم کی آفر کرتی ہے تو وہ پیسے لے کر دوسری پارٹی کے حق میں فیصلہ سنا دیتے ہیں اور مسلہ وہی کا وہی رہ جاتا ہے۔
ایک عام شہری انصاف لینے کے لیے جتنے جتن ہوتے ہیں کرتا ہے بہت سارے ایسے لوگ ہوتے ہیں جو انصاف کے انتظار میں مر جاتے ہیںاور ان کے بچے یا آگے ان کے بچے انصاف کی امید میں بیٹھے ہیں کہ شاید اس دفعہ ان کو انصاف ملے گا بعض لوگ انصاف کے انتظار میں پاگل ہو جاتے ہیں لیکن انہیں انصاف نہیں ملتا لوگ انصاف نہ ملنے پر آپس میں ایک دوسرے کو قتل کر دیتے ہیں یا مارنے کی کوشش کرتے ہیں کہ ان کی وجہ سے یہ سارا مسلہ ہوا ہے جس سے معاشرے میں بدامنی اور انتشار پھیلتا ہے۔
دین اسلام میں بھی انصان کرنے کا حکم دیا گیا ہے آپ کا دور اور خلیفہ راشدین کے دور کو دیکھ کر سبق حاصل کرنا چائیے کہ وہ لوگ انصاف اور معاشرے میں امن و استحکام کے لیے کسی اپنے کی بھی پروا نہیں کرتے تھے لیکن کچھ لوگ چند پیسوں کی لالچ میں لوگوں کو انصاف فراہم نہیں کرتے یا ایک دوسرے کو جاننے کی بنا پر انصاف فراہم نہیں کیا جاتا جس سے معاشرے میں بہت ساری برائیاں جنم لیتی ہیں جس سے معاشرے میں بے سکونی اور ناخشگوار واقعات پیش آتے ہیں ۔
ہمیں انصاف حاصل کرنے کے لیے خود اور اپنے بچوں کو چھوٹی چھوٹی باتوں میں عدل و انصاف کرنا اور سکھانا ہو گا تا کہ انہیں انصاف کرنے کی عادت ہو اور وہ بے سکونی۔بدامنی۔نا خشگوار واقعات سے بچیں رہیں اور معاشرے میں پھر سے انصاف کا بول و بالا ہو۔