ملک میں بد حالی اور نا انصافی کا مرکزی کردار پولیس حصہ دوئم
چھوٹے جرم یا بے قصور آدمی
جو کوئی چھوٹے جرم میں یا شک کی بنا پر حوالات میں بند ہوتا ہے اس سے یہ بھی نہیں جانا جاتا کہ اس نے یہ جرم کیا ہے بھی کہ نہیں اس پر تشدد کیا جاتا ہے آگر کوئی زیادہ شور مچائے اس پر اتنے ظلم ڈھائے جاتے ہیں کہ وہ بچارا خود جرم قبول کر لیتا ہے کہ اس پر مزید ظلم نہ ہو اور وہ دنیا کے سامنے مجرم بن جاتا ہے۔
چھوٹے مجرموں کو عادی مجرموں کے ساتھ رکھنا
ان بے قصورلوگوں کویا چھوٹے مجرموں کو عادی مجرموں کے ساتھ رکھا جاتا ہے عادی مجرم مثلا جنہوں نے (قتل کیا ہوتا ہے۔ یا کوئی چور۔ڈاکو۔منشیات فروش) کے ساتھ رکھا جاتا ہے جن کے ساتھ رہ کروہ خطرناک مجرم بن جاتا ہے۔
چوری۔ڈکیتی۔منشات جیسے کاموں میں ملوس ہونا
ان کاموں میں یہ لوگ خود ملوس ہوتے ہیں ان کے ان لوگوں ساتھ رابطے ہوتے ہیں جو یہ کام کرتے ہیں وہ ان کو ہفتہ یا مہینہ بھیجتے ہیں جن سے پولیس والے ان لوگوں کو چھوڑ دیتے ہیں اگر کوئی شکایت لے کر آتا ہے تو اس پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی اگر توجہ دی جاتی ہے تو کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا۔
قانون کو توڑنا
اگر کوئی قانون نکلتا ہے تو خود اس پر عمل نہیں کرتے مثلا اگر ڈبل سواری منع ہے تو خود تین تین پولیس والے ایک موٹر سائیکل پر بیٹھے ہوتے ہیں اور لوگوں کو پکڑ پکڑ کر ان کوجرمانہ کرتے ہیں یا ان کو بلیک میل کرتے ہیں اور ان سے چائے پانی وصول کرتے ہیں۔