باڈی لینگویج ، اظہار کا کامیاب طریقہ(حصہ اول)

Posted on at


 

مانا کہ الفاظ اظہار کا بہترین ذریعہ ہے مگر موجودہ دور نے بہت کچھ بدل ڈالا ہے ، اقدارو روایات ، برس ہا برس کے ے شدہ فارمولے بڑے بوڑھوں کے فرمودات ، ضربالامثال ، مقولے حتی کہ عالمگیر حقائق بھی آج کوئی بات سو فیصد طے شدہ نہیں ہے کل کی تھیوری آج اور آج کا تجربہ کل غلط ثابت ہو سکتا ہے تعلیم اور سائنس کی ترقی نے دنیا کی ہیبت ہی تبدیل کر کے رکھ دی ہے اب لو نئے خیالات ، تصورات اور جدید فلسفے پر عمل پیرا ہیں جیسا کہ آج کل یورپ بھر اور تیسری دنیا کے بیشتر ملکوں میں زبانی اظہار کی نسبت جسمانی اظہار کو زیادہ موثر مانا جار رہا ہے

خاص طور پر اعلی طبقوں میں (باڈی لینگویج) ایک باقاعدہ فن کی شکل اختیار کرگئی ہے ڈھیروں ڈھیروں الفاظ میں سے خوبصورت اور مناسب الفاظ کا چناو بھلا کون کرے گا کیا زیادہ اچھا نہین ہے کہ یہی کام محض ایک مسکراہٹ سے ، پرجوش طریقے سے ہاتھ ملا کر یا گلے مل کا انجام دیا جائے سو اب یہی طریقہ رفتہ رفتہ رواج پا رہا ہے جیسا کہ شاعر فراز نے کہا تھا

تم تو تلکف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو فراز

دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا

اور سچ بھی یہی ہے کہ ہر ہاتھ ملانے والا لازم نہیں کہ دوست بھی ہو اکثر ہاتھ ملانے والے بلکہ اٹھ کر گلے ملنے والے کسی غرض یا مفاد کی خاطر محض اوپری دل سے فریضہ انجام دے رہے ہوتے ہیں اور یہ رویہ اپر کلاس خصوصا کاروباری طبقے میں بے حد عام ہے اس ضمن میں ایک معرف مفکر کا کہنا ہے کہ ( ہاتھ ملانے میں ہمیشہ ایک راز مخفی ہوتا ہے اور اس راز سے وہی لوگ بخوبی واقف ہوتے ہیں جو جسمانی زبان کو سمجھنے کا بہتر ہنر جانتے ہیں آج کی کاروباری دنیا میں اکثریت موقع شناس اور مفاد پرستوں کی ہے بیش تر کامیاب افراد ہاتھ ملانے کو اعتماد ، خلوص اور روشن خیالی کی علامت تصور کرتے ہیں اسی لیے اس عمل میں کوئی حرج نہیں ہے

تعلقات عامہ کی ایک ماہر خاتون جو کہ برطانیہ کے بڑے بڑے کاروباری افراد کو بول چال کے طریقے سکھانے اور ان کی پوشیدہ صلاحیتوں کو ابھارنے کی خدمت پر مامور ہیں کہتی ہیں کہ ( آپ کے تعلقات میں مضبوطی اس وقت تک ممکن نہین جب تک کہ آپ کی ہتھیلی مقابل کی ہتھیلی سے مکمل طور پر مس نہ ہو ) وہ یہ بھی کہتی ہیں کہ جب آپ کسی سے ملتے ہیں تو اس شخص کو آپ کے بارے میں تاثر قائم کرنے میں نوے سیکنڈ لگتے ہیں اور اگر وہ نوے سیکنڈ وہ ہوں جب آپ سے سے گرم جوشی سے ہاتھ ملا رہین ہوں تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں خصوصا اگر  جس وقت آپ کسی شخص سے کاروباری معاملات کا آغاز کرنے جارہیں



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160