پاکستانی شادیاں حصہ چہارم

Posted on at


شادی کا تیسرا اور سب سے اہم فنگشن برات ہے۔ یہ فیگشن اس لیے اہم ہے کہ اس دن دلہا دلہن کا نکاح کر کے ان کو ایک خوبصورت بندہن میں باندہ دیا جاتا ہے۔ اس فیگشن میں بھی چھوٹی چھوٹی رسمیں کی جاتی ہیں۔ جو اس فنگشن کو خوبصورت بناتی ہیں۔


 



 


سب سے پہلے دلہن کو تیار کیا جاتا ہے پہلے زمانے میں دلہن کو گھر کی بڑی عورتیں ہی تیار کر دیا کرتی تھیں لیکن آج کل تو دلہن کی تیاری بیوٹی پارلر سے کرائی جاتی ہے۔ آج کل دلہن کو اس بات کی بہت فکر ہوتی ہے کہ وہ سب سے خوبصورت اور دلکش نظر آئے اور اس سلسلے میں آج کل ہر کوئی اعلیٰ سے اعلیٰ بیوٹی پارلر کا رخ کرتا ہے۔ صرف دلہن ہی نہیں بلکہ آگ کل تو دلہا راجہ بھی بیوٹی پارلر سے نیچے بات نہیں کرتے آج کل وہ بھی باقائدہ پارلر سے تیاری کراتے ہیں۔


 



 


جب تمام تیاریں مکمل ہو جاتی ہیں تو دلہا کے گھر دلہا کی سہرا بندی کی رسم کی جاتی ہے۔ جس میں میں دلہا کے سر پر سہرا باندھا جاتا ہے۔ پھر دلہا والے دلہن والوں کے گھر جاتے ہیں جسے بارات لے جانا کہتے ہیں۔ پہلے یہ رواج بہت عام تھا کہ دلہا گھوڑے پر بیٹھ کر شادی کرنے جاتا تھا لیکن آج کل اس طرح کا کوئی کونسپٹ نہیں رہا اب دلہا بھی اور لوگوں کی طرح گاڑی میں ہی جاتا ہے۔


 



 


پھر دلہن والوں کے گھر جا کر سب سے پہلے رسم نکاح ادا کی جاتی ہے۔ نکاح کی رسم ادا کرنے کے بعد سب کوگوں کو کھانا کھلایا جاتا ہے۔ کھانے میں طرح طرح کی ڈشیز تیار کی جاتی ہیں جو بہت لذیز ہوتی ہیں۔ کھانا کھانے کے بعد دوسری رسموں کا آغاز کیا جاتا ہے۔ دلہن کے گھر والے اور رشتہ دار دلہا کو اپنی خوشی سے پیسے دیتے ہیں جسے سلامی ڈالنا کہا جاتا ہے۔


 



 


اس طرح تمام رسمیں پوری ہونے کے بعد برات کی سب سے اہم لیکن تھوڑی سی دکھی کرنے والی رسم ادا کی جاتی ہے۔ اسے رخصتی کی رسم کہا جاتا ہے اس میں لڑکی کو اپنے ماں باپ کے کھر سے رخصت ہو کر اپنے خاوند کے کھر جانا ہوتا ہے۔ لڑکی کے گھر والے تھوڑے سے اداس اور غمگین نظر آتے ہیں لیکن اس کے برعکس لڑکے والے بہت خوش نظر آتے ہیں کیونکہ وہ اپنے گھر رونق اور خوشیاں لے کر جارہے ہوتے ہیں۔



About the author

mian320

I sm mr.

Subscribe 0
160