طرزِ گفتگو

Posted on at


``

الفاظ بذاتِ خود پھول یا پتھر نہیں ہوتے۔ بلکہ انہیں ادا کرنے والے کا لہجہ انہیں سننے والے کیلیۓ پھول یا پتھر بنا دیتا ھے۔ نرم لہجہ چہرے پہ مسکراہٹ اور خوش اصلوبی آپ کے بیاں کو جادو اثر بنا دے گی۔ اور سننے والا آپ سے ملنے کی اور ہمکلام ہونے کی دوبارہ چاہ کرے گا۔ اس کے برعکس وہی بات آپ کرخت لہجے میں کرتے ہیں۔ تو سننے والا آپ کے بارے میں کوی اچھی راۓ نہیں قائم کرے گا۔ چاہے آپ کتنے ہی مخلص کیوں نہ ہوں۔ آپ کے الفاظ اس پر پتھر بن کے گریں گے۔اور مسائل و مشکلات آپ کیلئے بڑھتی جائیں گی۔ میں آپ سے یہاں ہمارے پیارے نبی، سرورِکونین حضرت محمدﷺ کی حیاتِ مبارکہ سے ایک مثال بیان کرتا ہوں۔ " ایک مرتبہ حضورﷺ کی خدمت میں تین اشخاص حاضر ہوۓ۔ جو اپنے قبیلہ تمیم کے سردار تھے۔   ان میں قیس بن عاصم ، زبرقان بن بدر اور عمرو ابنِ اہتم تھے۔ یہ آپ کے سامنے بڑے فخریہ الفاظ میں اپنا تعارف کرانے لگے۔

زبرقان بولا : "یا رسول اللہ ﷺ ! میں اپنے قبیلے کا سردار ہوں۔ وہ میرے طابع ہیں اور مجھے چاہتے ہیں۔ میں ان کے حقوق کا رکھوالا ہوں۔ اور ان کا ظلم سے دفاع کرتا ہوں " ۔

پھر اس نے عمرو ابنِ اہتم کی طرف اشارہ کر کےکہا : " اوریہ بھی میری ان باتوں سے واقف ھے۔ "   پھر عمرو نے اس کی تعریف کی اور کہا : " ہاں یا رسول اللہ ﷺ ! یہ بڑا قادرالکلام شاعر ھے۔ اپنے لوگوں کا دفاع کرتا ھے۔ اور وہ اس کے فرمانبردار ہیں۔" اتنا کہہ کر عمرو خاموش ہو گیا۔ زبرقان سوچ رہا تھا کہ عمرو اس کی اور بھی تعریف کرے گا۔ لیکن عمرو نے اختصار سے کام لیا تو زبرقان کو بہت غصہ آیا۔ اور بولا" یا رسول اللہ ﷺ اس کو میری اور بھی خوبیاں معلوم ہیں مگر اس نے حسد کی وجہ سے وہ بیان نہیہں کیں۔" زبرقان کی یہ بات سن کر عمرو کو بھی غصہ آ گیا اور کہنے لگا : " کیا تجھ سے  میں حسد کروں گا؟ واللہ ! تیرا ماموں کمینہ ھے۔ تو نودولتیہ ھے، تیرا باپ احمق ھے، تو قبیلے میں بے توقیر ھے۔" پھر اس نے رسول اللہ ﷺ کو مخاطب کر کے کہا : " یا رسول اللہﷺ میں نے جو پہلے کہا تھا وہ بھی سچ تھا اور جو اب کہا ھے وہ بھی سچ ھے۔میں ایسا شخص ہوں جب کسی سے خوش ہوتا ہوں تو اس کی اچھائی بیان کرتا ہوں۔ اور جب کسی سے ناراض ہوتا ہوں تو اس کے عیب بیان کرتا ہوں۔" رسول اللہ ﷺ نے جب اسکی قوتِ بیاں اور سرعتِ استدلال دیکھی تو فرمایا بےشک بعض بیان جادو اثر ہوتے ہیں"۔ 

ہمیں بھی چاہیۓ کہ گفتگو کرتے ہوۓ ۔ محطاط رویہ اپنائیں اور موقع کی مناسبت سے لہجے اور الفاظ کا چناؤ کریں۔ تاکہ ہمارے مسائل میں اضافہ نہ ہو۔

 

آپ کا دوست شھزاد احمد۔



About the author

SZD

nothing interested

Subscribe 0
160