اپنی دنیا کودین بنا لیجیے

Posted on at


لوگ سمجھتے ہیں کہ دین یہ ہے کہ دنیا چھوڑ کر کسی گوشے میں بیٹھ جاؤ، اور اللہ اللہ کرو، بس یہی دین ھے ۔ حالانکہ دنیا کے جتنے بھی کام ہیں ، خواہ وہ ملازمت ہو، یا تجارت ہو، وہ زراعت ہو یا کو ئی اور دینا کا کام، ان سب میں بس زاویہ نگاہ تبدیل کرنے کی ضرورت ہوتی ھے۔ انسان ایک زاویے سے  اور ایک طریقے سے دیکھے تو دنیا ھے اور اگر دوسرے زاویے سے دیکھے تو وہی دین بھی ھے۔

صحیح بخاری میں مروی ھے نبی کریم ﷺ نے فرمایا: " حضرت ایوبؐ ایک مرتبہ غسل کر رہے تھے۔ اسی دوران آسمان سے ان پر سونے کی تتلیوں کی بارش ہو گئی۔ حضرت ایوبؐ غسل کو چھوڑ چھاڑ کر ان تتلیوں کو پکڑنے اور جمع کرنے میں لگ گۓ۔ اس وقت اللہ تبارک و تعالیٰ نے ان سے پوچھا : اے ایوب ! کیا ہم نے تم کو پہلے ہی بےشمار نعمتیں نہیں دے رکھی ہیں ؟ تمہاری ضروریات کا سارا انتظام کر رکھا ھے، ساری کفالت کر رکھی ھے۔ پھر بھی تمہیں حرص ھے اور تتلیوں کو جمع کرنے کی طرف بھاگ رہے ہو؟ تو حضرت ایوبؐ نے عجیب  جواب دیا ۔ کہا : " اے پروردگار! کہ جب آپ  میرے اوپر کوئی نعمت نازل فرمائیں تو یہ بات ادب کے خلاف ھے کہ میں اس سے بے نیازی اظہار کروں۔"

یہ حضرت ایوبؐ کی آزمائش تھی۔ کوئی عام قسم کا خشک دین دار ہوتا تو وہ یہ کہتا۔ " مجھے اس کی ضرورت نہہیں ۔ میں تو اس دنیا کو ٹھوکر مارتا ہوں۔" مگر حضرت ایوبؐ حقیقت سے واقف تھے۔ جانتے تھے کہ یہ میرے پروردگار کی دیہ ہوئی نعمت ھے۔ مجھے چاہیۓ کہ اس کی قدر پہچانوں ۔ اس کا شکر ادا کروں۔ لہذٰا اب یہ دنیا نہیں، بلکہ یہ دنیا دین بن گئی۔

(اصلاحی خطبات)                                                                                  

 



About the author

SZD

nothing interested

Subscribe 0
160