والد ین بننا آسان نہیں

Posted on at


بعض والدین یہ سمجھتے ہیں کہ چھوٹے بچوں کو گھر کے اندر حادثات سے محفوظ رکھنے کے لئے ہر وقت ان کی نگرانی ضروری ہے ۔ نگرانی بلاشبہ اپنی جگہ مفید ہے لیکن ظاہر ہے ، ایک ماں ہر کام چھوڑ کر ہر وقت چھوٹے بچے کی نگرانی نہیں کر سکتی اور پھر بسا اوقات نگرانی کے باوجود بچے حادثات سے دو چار ہو جاتے ہیں کیونکہ وہ پلک جھپکتے میں کوئی ایسی حرکت کر گزرتے ہیں جو ان کے لئے خطرناک بھی ثابت ہو سکتی ہے۔

اب بازاروں میں ایسے بہت سے تالے اور حفاظتی چیزیں دستیاب ہیں جن کے استعمال سے بہت سی چیزوں کو بچوں کی رسائی سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے اور یوں حادثات کا تناسب کم کیا جا سکتا ہے تاہم بچوں کی نفصیات اور پرورش وغیرہ کے لئے موضوعات پر کام کرنے والے محقیقن کا ایک متفقہ مشورہ تو یہ ہے کہ بچے نے خواہ ابھی گھٹنوں گھٹنوں چلنا بھی شروع نہ کیا ہو مگر اسی سے اسے اشاروں ، آوازوں اور حرکات و سکنات کی مدد سے سمجھانا شروع کر دیں کہ اسے کہاں جانا ہے ، کہاں نہیں جانا ہے ۔ کسی چیز کو ہاتھ لگانا ہے اور کس چیز کو نہیں لگانا ہے ۔

اس ترتیب کے عمدہ نتائج برامد ہوتے ہیں اس مشورہ کے ساتھ ساتھ ماہرین چھوٹے بچوں کے تحفظ کے سلسلے میں درج ذیل تدابر تجویز کرتے ہیں اگر آپ کے گھر میں چھوٹا بچہ موجود ہے تو ان ٹپس کو ضرور ذہن میں رکھیئے ۔

اکثر بیشتر خود ایک شیر خور بچے کی طرح گھٹنوں کے بل کھڑی ہو کر اور جھک کر بیڈ یا صوفے کے نیچے اور کونوں یا کھدروں میں جھانک کر یہ اطمینان کرتی رہیں کہ کہیں کوئی چھوٹی موتی ایسی چیز تو نہیں پڑی جسے اٹھا کر نگل لے ۔کیل ، اسکرو ، ربڑبینڈ ، ہیئر پن یا اس قسم کی کوئی اور چیز ۔

بچے کو سیڑھوں پر چڑھنے سے روکنے کے لئے گرل وغیرہ لگی ہونی چاہئے جس کی سلاخوں کے درمیان زیادہ فاصلہ نہ ہو ۔ ساڑھے تین انچ سے زیادہ چوڑا کوئی سوراخ نہ ہو بچے کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے ۔ بعض سوراخ ایسے ہوتے ہیں کہ بچہ ان میں سے اپنا جسم گزار لیتا ہے لیکن اس کا سر پھنس جاتا ہے ۔

کھلونے کے طور پر بھی ایسے ایسی کوئی چیز نہ دیں جسے وہ حلق میں پھنسا سکتا ہو اور اس طرح اس کی سانس رکنے کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہو۔

 



About the author

shaheenkhan

my name is shaheen.i am student . I am also interested in sports.I feel very good being a part of filmannex.

Subscribe 0
160