نمک کم کھائیں۔۔۔۔۔۔ زندگی بچائیں

Posted on at


نمک کھانے کی لذت بڑھاتا ہے اور میٹھا کھانے کے بعد ہمیشہ نمکین چیز کھانے کو دل کرتا ہے۔ لیکن اب معالجین کہہ رہے ہیں کہ نمک صرف کھانے کی لذت ہی نہیں بڑھاتا بلکہ اگر اس کی تھوڑی سی مقدار کھانے میں کم کر دی جائے تو دنیا میں ہر سال تقریباً ۵۲ ہزار افراد کو موت کی نیند سونے سے بچایا جا سکتا ہے۔ یہ بات نمک اور امراض کے حوالے سے مغرب میں کی گئی ایک تحقیق میں کہی گئی ہے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ نمک کی زیادتی بلند فشارِ خون اور دل کے امراض کا سبب بنتی ہے، لیکن اگر دن میں تینوں وقت کے کھانوں میں سے مجموعی طور پر ۱۲ گرام نمک کم کر دیا جائے تو اس سے ہر سال دل کے دوروں کے سبب ہونے والی ہلاکتوں میں بہت کمی لائی جا سکتی ہے، بلکہ بلند فشارِ خون اور شریانوں کے بھی بہت سے امراض پر قابو پایا جا سکتا ہے۔


 


امریکا سے شائع ہونے والے طبی جریدے ہائپر ٹینشن میں شائع شدہ تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ ‘‘زیادہ تر لوگ بیکری میں تیار شدہ اشیائے خوراک اور فاسٹ فوڈ کا استعمال کرتے ہیں، جس میں کہ بڑی مقدار میں نمک شامل ہوتا ہے، لہٰذا ایسی خوارک تیار کرنے والے اپنی مصنوعات میں نمک کی مقدار بآسانی کم کر سکتے ہیں۔ اس بات کا جو سب سے اچھا اثر ہو گا وہ یہ کہ فاسٹ فوڈ یا بازاری اشیائے خوراک یا کم از کم نمک کی حد تک لوگوں کی صحت کو نقصان پہنچانے کے اپنے خطرے کو کم کر دیں گے۔’’



تحقیق کرنے والے ماہرین نے کہا ہے کہ بلند فشارِ خون اور عارضہ قلب جس تیزی سے پھیل رہا ہے اس کو دیکھتے ہوئے بجا طور پر کہا جا سکتا ہے کہ اگر ہم نے اپنی خوراک میں نمک کی مقدار کم نہ کی تو عارضہ قلب یا دل کے دورے کا آئندہ شکار آپ بھی ہو سکتے ہیں۔ حکومت برطانیہ کے محکمہ صحت نے طبی محققین اور معالجین کے مشورے سے ایک فرد کے لیے روزانہ زیادہ سے زیادہ ۶ گرام نمک کی مقدار تجویز کی ہے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اگر ہم اپنی خوراک میں روزانہ نمک کی ۶ گرام نمک کی مقدار کا تعین کر کے اس پر عمل کریں تو صرف لندن میں ہی ۳۵ ہزار افراد کو عارضہ قلب، بلند فشارِ خون اور دل کا دورہ پڑنے سے بچایا جا سکتا ہے۔


 


نمک، اس سے پیدا ہونے والے امراض اور انسانی جانوں کا اتلاف صرف مغرب کا ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کا ایک اہم مسئلہ ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں تو امراضِ قلب اور بلند فشارِ خون کا عارضہ بہت ہی زیادہ ہے۔ پاکستان میں بھی امراضِ قلب، دل کے دورے، اور بلند فشارِ خون کا عارضہ بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اب یہ فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے کہ کم نمک استعمال کریں اور زیادہ جئیں یا پھر زبان کے چٹخارے کے لیے کسی بھی وارننگ کی پرواہ نہ کرتے ہوئے سالن میں حسبِ پسند نمک چھڑکیں اور موت کے قریب ہوتے جائیں۔۔۔۔۔۔ بات زندگی کی ہے، غور کیجئے اور فیصلہ کر لیں۔


 



About the author

Asmi-love

I am blogger at filmannex and i am very happy because it is a matter of pride for me that i am a part of filmannex.

Subscribe 0
160