غرور

Posted on at


جب انسان کو اللہ کسی نعمت کی فراوانی دیتاھے تو وہ خود کو دوسروں سے بلند سمھجنےلگتا ھے۔ وہ اس فریب میں گرفتار ھو جاتا ھے کہ میں دوسروں سے بہتر ھوں اس کو غرور کہتے ہیں۔ اللہ کی بے شمار نعمتیں ہیں۔ وہ جسے چاہتاھے کسی نہ کسی نعمت کی فراوانی دیتا ھے۔ کسی کو حسن کی دولت سے مالا مال کر دیتا ھے۔ کسی کو زر سے نوازتا ھے کسی کواعلیٰ نسب دیتا ھے ۔ کسی کو خوبصورت گھر عطا کرتا ھے۔ جو انسان ان نعمتوں پر غرور کرتا ھے وہ اللہ کو بے حد نا پسند ھے۔

 

قارون کو اپنی دولت پر بہت ناز تھا وہ لوگوں کے سامنے اپنے مال و دولت پر متکبر رہتا مگر اللہ کے غضب نے اسے زمین میں دھنسا دیا۔ اسی طرح فرعون جو اپنے غرور میں حد سے بڑھا ھوا تھا اپنے تکبر میں اس نے اسرائیل کے ہزاروں بچے موت کی نیند سلا دیے مگر جب اللہ نے حضرت موسی کو نبوت بخشی تو حضرت ہارون کے ساتھ مل کر اسے حق کی دعوت دی مگر وہ اپنی سرکشی سے باز نہ آیا تو اللہ نے اسکو اسکے لشکر سمیت برباد کر دیا۔ اللہ نے لوگوں کو قیامت تک کے لئے یہ بتا دیا کہ غرور کا سر ہمیشہ نیچا ھوتا ھے۔

ابو جہل بہت خوبصورت تھا اسکا چہرہ آگ کی طرح دہکتا تھا۔ اسے خود پر بہت غرور تھا۔ مگر اسے کوئی چیز اللہ کے غضب سے نہ بچا سکی۔ ابلیس جس نے زمین کے چپے چپے پر سجدے کئے مگر اپنے تکبر اور نافرما نی کی وجہ سے قیامت تک کے لئے ملعون ھو گیا۔ تکبر نے ھی اسکو ذلیل وخوار کر دیا اور ہمیشہ کے لئے لعنت میں گرفتار ھو گیا۔ جس انسان نے اپنے آپ کو پہچان لیا وہ رب کا منظور نظر ھو جاتا ھے۔ جو انسان غفلت اور غرور میں گھرا ریتا ھے وہ ہمیشہ فریب میں گرفتار رہتا ھے اور نقصان اٹھاتا ھے۔ اس سے اللہ بھی ناراض اور لوگ بھی ناخوش ھو جاتے ہیں۔

انسان کو عاجزی ھی زیب دیتی ھے۔ اللہ کو انکساری پسند ھے۔ انسان کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ کسی کو حقارتاور نفرت سے دیکھے۔



About the author

160