امن کی تعلیم سے مراد ہو تعلیم جو لوگوں میں امن کے متعلق آگاہی پیدا کر ے۔ تعلیم ایک ایسا ذریعہ ہے جو انسانوں کو اختلافات سے لیکر زندگی کے ہر شعبے میں مدد کر سکتی ہے۔ تعلیم ہی انسان کو اچھا شہری بننے میں مدد کر سکتی ہے۔ تعلیم ہی کسی قوم یا ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے۔ امن سے مراد بھائی چارہ اور اخوت ہے۔
امن کی تعلیم ہم عوام تک کن ذرائع سے پہنچا سکتے ہیں۔
زیادہ سے زیادہ علاقے میں تعلیمی ادارے قائم کرنے سے
امن کی تعلیم صحیح معنوں میں عوام تک پہنچنے کے نتیجے میں اختلافات ختم کرنے کے احساسات پیدا ہو جاتے ہیں۔
ایک دوسرے کے متعلق اچھے تا ثرات ان کے قلوب وادہان میں جگہ لیتی ہے۔
ایک دوسرے کے مسائل کو حل کرنے کیلئے کوشاں رہتے ہیں۔
فوائد:۔
ملک میں امن وامان قائم ہو جاتا ہے۔
ملک سے انتشار و خوف ختم ہو جاتا ہے۔
ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو جاتا ہے۔
فرقہ پرستی ختم ہو جاتی ہے۔
امن کی تعلیم پاکستان میں عوام کے درمیان سے اختلافات ختم کرنے میں مددگار:۔
پاکستان کے چاروں صوبوں میں اچھے روابط قائم ہو سکتے ہیں۔ لوگ ایک دوسرے کے مسائل کو با آسانی سے سمجھ سکیں گے۔ ملک بھر کے لوگ اپنے حقوق اور فرائض سے با خبر ہوں گے اور وہ اپنے آپ کو سچے مومن اور صحیح معنوں میں پاکستانی اور ایک اچھے شہری سمجھ کر ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر رہیں گے اور ایک دوسرے کے مسائل اور سکھ دکھ میں شریک ہو جائیں گے۔ لوگ ایک دوسرے کے خلاف ہونے کے بجائے ایک دوسرے کے خیر خواہ ہوں گے جس سے اختلافات ختم ہو جائیں گے اور ملک ترقی کرے گا اور اسی میں ہماری بھلائی ہوگی۔
امن کی تعلیم عوام تک نہ پہنچانے کے نتائج:۔
ملک کا امن و امان اس سے بد تر ہو سکتا ہے۔
عوام جہالت کی طرف اس سے زیادہ گامزن ہو سکتے ہیں
رزق کمانے میں ہر بندہ غیر قانونی راستے اختیار کرسکتے ہیں۔
اسلامی تعلیمات سے ہم ہاتھ دھو بیٹھ سکتے ہیں۔
لوگ اپنے حقوق اور فرائض سے بے خبر ہو سکتے ہیں۔
اور آخر میں عوام اور حکومت کے منتظمین سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ امن کی تعلیم عوام تک پہنچانے میں بھر پور کوشش کریں۔