ڈپریشن یا ذہنی دباؤ آج کل ہر انسان میں پایا جاتا ہے تحقیق کے مطابق صرف امریکا میں ١٥ ملین سے زاہد افراد ڈیپریسن کا شکار ہیں جن میں سے ہر سال ١٥ سے ٢٠ فیصد خودکشی کر لیتے ہے. ڈپریشن کا شکار لوگوں میں سب سے زیادہ تعداد ١٣ سے ٢٣ سال کے لوگوں کی ہے. اگر ہم دنیا میں ہونے والی اموات پر نظر ڈالے تو ہمیں پتا چلے گا کہ دنیا میں سب سے زیادہ اموات کی وجہ کینسر یا ایڈز نہیں ہے بلکہ ڈپریشن ہے.
ڈپریشن کو " غم ،اداسی،لو سپرٹ ،کسی بھی چیز میں دلچسپی کا ختم ہو جانا" کے نام ا بھی پکارا جاتا ہے. پاکستان میں ڈپریشن کا نام تو بہت کے منہ سے سنتے ہے پر اصل میں کوئی نہی جانتا یہ کس وجہ سے ہوتا ہے. ذہنی دباؤ کی سب سے بری وجہ ٹینشن ہے. کچھ لوگوں کو ہارمونل پروبلمز کی وجہ سے بھی ڈپریشن ہو جاتا ہے.
ڈپریشن انسان کی ظاہری شخصیت اور اس کی ذہنی قابلیت پر اثر انداز کرتا ہے کبھی کبھی انسان اتنا تنگ آ جاتا ہے کہ وہ موت کو بھی گلے لگانے سے گریز نہیں کرتا. ڈپریشن کی سب سے بڑی وجہ پاکستان روز کے بڑھتے ہوئے مسائل ہے. روز کی بڑھتی ہوئی مہنگائی روز دہست گردی کی وجہ سے گرتی ہوئی لاشوں نے انسان سے اس کا ذہنی سکوں چین لیا ہے. اور انسان کے پاس اپنی زندگی ختم کرنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں رہتا.