افسردگی میں سیر پر نکل جانا چاہئے ۔ حصہ اول

Posted on at


ڈپریشن کا مرض عمر کی حدود نہیں دیکھتا ، یہ کسی بھی شخص کو ہو سکتا ہے، ڈپریشن کا تعلق ذہن سے ہوتا ہے یہ ایک قسم کا ذہنی انتشار ہے جس کی مخصوص وجوہات ہوتی ہیں۔ ذہنی دباؤ ، جذباتی انتشار، معاشی مسائل یہ چند بنیادی وجوہات ہیں اس کے علاوہ معاشرے کے بڑھتے ہوئے مسائل اور ان سے پھیلتی مایوسی ڈپریشن میں اضافے کا باعث بن رہی ہے ۔ یہ کہا جائے کہ صرف یہی چند وجوہات ہیں جو ڈپریشن کے مرض میں مبتلا کرتی ہیں تو یہ بات سراسر غلط ہے کیونکہ ڈپریشن کسی بھی بڑی یا چھوٹٰ سی بات سے بھی ہو سکتا ہے۔

ڈپریشن کا شکار ہونے والے افراد کو تجربہ ہو گا کہ انسان خود کو ڈپریشن میں کس قدر مایوس محسوس کرتا ہے، اس وقت انسان خود پر کنٹرول نہیں رکھ پاتا۔ مریض کو اپنی زندگی بے کار و بے سود لگنے لگتی ہے ۔ اس کا کسی بھی کام کو سرانجام دینے کی ہمت نہیں ہوتی ، مریض اپنے اردگرد کے ماحول سے بالکل مایوس ہو جاتا ہے ، کسی سے ملنا یا بستر سے اٹھنا بھی ڈپریشن کی حالت میں مشکل لگتا ہے۔ اس بیماری میں سب سے بڑا چیلنج خود کو خول سے باہر نکالنا ہے۔

ڈپریشن کے تاریک دور سے نکلنے کے لئے سب سے پہلا کام جو ہمیں کرنا چاہیئے وہ ڈاکٹر کی مشاورت ہے تاکہ اس مرض پر قابو پایا جاسکے۔ ادویات اور تھراپی ڈپریشن کے عام علاج ہیں کیونکہ ڈاکٹرز اسی طریقہ علاج کو مریضوں کے لئے سب سے ذیادہ استعمال کرتے ہیں جبکہ دنیا کے بیشر ممالک کے ہیلتھ انسٹیٹیوٹ ڈپریشن کے مریضوں کو علاج کے شروعاتی مرحلے میں ادویات دینے سے منع کرتے ہیں لیکن اس کے برعکس ڈاکٹرز اسی طریقہ علاج کو لیکر چلتے ہیں۔

اس کا علم آپ کو بھی ہو گا کہ دوائیوں کے سائیڈ ایفیکٹس بھی ہوتےہیں۔ یہ بیماری میں فائدہ پہنچا رہی ہوتی ہیں لیکن جسم کے کسی نہ کسی حصے میں ان کے مضر اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں ۔ ادویات اور تھراپی کے علاوہ دیگر طریقہ کا بھی ہیں جن پر عمل کر کے ڈپریشن کو خود پر حاوی ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔ ان میں سب سے اہم ورزش وہ جسمانی مشقت ہے جس کے ذریعے اس مرض سے نجات حاصل کرنے میں فوری اور خاطر خواہ مدد ملتی ہے۔ متعدد تحقیقات سے یہ پتا چلا ہے کہ کسی بھی قسم کی جسمانی ورزش اور جسمانی مشقت ڈپریشن کی علامات کو کم کر دیتی ہیں۔



About the author

shakirjan

i am shakir.i have done BS (HONORS) in chemistry from pakistan.i know english,pashto and urdu.I love to write blogs.

Subscribe 0
160