2-Part میں اور میری محبتیں

Posted on at


امید کرتا ہوں کہ میری کہانی کا پہلا پارٹ اپ سب کو پسند آیا ہو گا .جیسا کہ اپ سب جانتے ہیں کے اروما بھی مجھ سے دور جا چکی تھی اور میں کتنا محسوس کر رہا تھا اور  میں نۓ دوست کی تلاش میں تھا لکن دن گذرتے گے اور مجھے کوئی نیا دوست نہیں مل رہا تھا کیوں کہ ہماری کلاس میں اب صرف بوائز ہی تھے اور وین میں بھی کوئی خوبصورت لڑکیاں نہیں جاتی تھیں اور مجھے صرف خوبصورت لڑکیاں اچھی لگتی تھیں.

.

پھر ایک دن ایسا ہوا کہ میں ، میرا بھائی اور میرا کزن صبح اسکول جانے ک لیے  وین ک اسٹاپ پے وین کا انتظار کر رہے تھے کہ اچانک ایک رکشہ ہمارے سامنے آ کہ روکا اور اس  کے ڈرائیور نے کہا کے میں وین والے کا بھائی ہوں اور آیندہ میں اپ کو لے کے جایا کرو گا ہم نے کہا ٹھیک ہے اور جب میں رکشہ پے بیٹھنے لگا تو میری نظر پیچھے بیٹھی تین لڑکیوں  پے پڑی  تینوں  ٹھیک تھیں لیکن  جو ان میں درمیان والی تھی وو کافی خوبصورت تھی  پھر ہم اسکول پوھنچے تو میں اس کے پیچھے پیچھے اس کی کلاس تک گیا تا کہ  مجھے پتا چل جاتے کے وہ کون  سی کلاس میں پڑھتی ہے پھر پتا چلا کہ یہ آٹھوی کلاس میں پرتھی ہے پھر میں اپنی کلاس میں چلا گیا اور پورا دن چھٹی ہونے کا انتظار کرتا رہا تا کہ میں اسے دوبارہ دیکھ سکوں اور جیسے ہی چھٹی ہوئی میں بھاگتا وہ اپنے رکشہ ک پاس چلا گیا اور اس کے انے کا انتظار کرنے لگا اور جیسے ہی وو اسکول کے گیٹ سے نکل رہی تھی میں نے اسے دیکھ لیا تھا اور جب تک وو رکشہ تک آ نہیں   گئی اسے دیکهتا رہا اور جب ہم اسکول سے گھر ا رہے تھے تب بھی راستے میں اسے دیکھتا رہا

.

اور جب میں گھر آ گیا تب بھی اسے ہی سوچتا رہا شائد مجھے اس سے پیار ہو گیا تھا اگلے دن بھی میں صبح اسٹاپ پے پوھنچا تو دیکھا تو رکشہ پے ایک اور لڑکا بھی بیٹھا وہ تھا تو مجھے کھا گیا کہ میں پیچھے ان لڑکیوں کے ساتھ جا کے  بیٹھوں کیوں کے میرا  بھائی  اور کزن تو کافی بڑے تھے ، میں دل ہی دل میں خوش ہو رہا تھا کہ اچھا ہوا آیندہ روز اسکول اس کے ساتھ جایا کرو گا اور واپس بھی آیا کرو گا سب سے بڑی مزے کی بات تو یہ تھی کے میں نے  کھڑے ہو کے جانا تھا کیوں ایک لڑکی کافی موٹی تھی تو بیٹھنے کی جگا نہیں تھی ، جب رکشہ چلا تو میں بلکل اپنے والی کے سامنے کھڑا ہو گیا اور راستے میں جب بھی جمپ لگتا میں اس سے ٹچ ہوتا جاتا اور واپسی پے جب ہم اسکول سے واپس آ رہے تھے تو ہمارا حادثہ ہونے لگا تو ڈرائیور نے یک دم براکے لگی اور میرا ہونٹ جا ک اس ک گال پے لگے مجھے کافی اچھا لگا اس نے بھی برا نہیں منایا کیوں وہ مجھے بچہ سمجھتی تھی مجھے بھی کوئی غلط خیال نہیں آیا کیوں کہ میں بھی اس ٹائم بچہ تھا اور مجھے گندی باتوں کا نہیں پتا تھا اور نہ کوئی غلط فیلنگ دماغ میں اتی تھی .روز میری ایسی ہی روٹین تھی مجھے اسے دیکھنا اچھا لگتا تھا .آب میں اپ کو اپنی سٹوری کا سیڈ سین  سناتا ہوں
ایک دن ایسا ہوا کہ میں نے اس کے سینے  پے ہاتھ لگا کے  بولا یہ کیا ہے کیوں کے مجھے اس ٹائم   نہیں پتا تھا کے  لڑکیوں کا سینہ کافی بڑا ہوتا ہے اور میرا سینہ تو پلین تھا اس لیے بچپنے میں یہ سوال پوچھ لیا تو اس نے مجھے تھپڑ مارا اور کہا کے ہاتھ اٹھاؤ  یہاں سے بےشرم اور میری کافی بزتی کی

پر مجھے نہیں سمجھ آ رہا تھا کہ اس نے یوں کیوں کیا پھر میرے بھائی نے اسے سوری کہا اور مجھے سمجھایا کے کسی لڑکی کی اس جگا ہاتھ نی لگاتے .میں سمجھ تو نہیں سکا اس کی بات کو لکن مجھے اس لڑکی پے غصّہ تھا کہ میں نے ایسا کچھ بھی نہیں کیا اور اس نے مجھے تھپڑ مار دیا اب مجھے یہ لڑکی اچھی نی لگتی تھی اور میں اس کی طرف دیکھتا بھی نہیں تھا شائد اب مجھے اسے پیار نہیں رہا تھا اور میرا دل ایک دفعہ پھر سے ٹوٹ چکا تھا اور اب میں نے سوچ لیا تھا کہ میں آیندہ کسی لڑکی سے بات نہیں کیا کرو گا صرف اپنی کلاس کے لڑکوں سے دوستی کیا کرو گا .اپنی باکی پیار کی کہانی اپ کو اگلے حصے میں سناؤ گا کیوں کہ یہ پیار بھی بڑی کتی چیز ہے بار بار ہو جاتا ہے.



About the author

Saif-Filmannex

I am doing Bs Electronics Engineering from International Islamic University

Subscribe 0
160