سینے کی جلن اور تیزابیت

Posted on at


سینے کی جلن اور تیزابیت کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ خوراک کی نالی کے عضلات کی حرکات کے نظام میں خرابی واقع ہو جاتی ہے اور خواک کے کچھ حصہ معدے سے پلٹ آتا ہے ۔ خوراک کی نالی میں خوراک کی موجودگی کی وجہ سے جلن اور تیزابیت محسوس ہوتی ہے ، بد ہضمی کا احساس ہوتا ہے اور کھٹی ڈکاریں آتی ہیں ۔

طبی اصطلاح میں اس بیماری کا نام خاصا طویل ہے ۔ یعنی "گیسٹرو ایسوفیجیل ریفلکس ڈزیز" تاہم اس کا منفف نام"گرڈ"ہے ۔ بالغوں کی کم و بیش 40 فیصد تعداد کو کبھی نہ کبھی اس عارضے سے واسطہ پڑتا ہے ۔ یہ عارضہ اگر شدت اختیار کر لے اور مستقل طور پر لاحق رہے تو کینسر کی صورت بھی اختیار کر سکتا ہے ۔

یوں تو اس عارضے کی بہت سی وجوہات ہیں لیکن بیشتر خاص خاص وجوہ کا تعلق خوراک سے ہی ہے ۔ دوسری بڑی وجہ موٹاپا بھی ہے ۔ موٹاپے کی وجہ سے اندرونی اعضا کے عضلات پر دباؤ پڑھ جاتا ہے جس کا نتیجہگرڈکی صورت میں نکل سکتا ہے ۔ اس عارضے کے لاحق ہونے پر جن ایشیاء کو اپنی خوراک میں شامل کرنے سے گریز کرنا جاہئے ان میں چاکلیٹ ، مسالے ، پودینہ ، کافی ،الکحل اور تیزابی خواص رکھنے والی کھانے پینے کی چیزیں شامل ہیں ۔

اس کے علاوہ موٹاپے سے بچاؤ یا موٹاپا کم کرنے والی تدابیر بھی ضروری ہیں ۔ چاکلیٹ اور الکحل کا استعمال موٹاپے کو بڑھانے میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے ۔ اس معاملے میں کافی کا کردار زیادہ واضح نہیں ہے اس سے پرہیز یا حتی الامکان گریز ہی بہتر ہے۔

تیز مرچ مسالوں والے کھانےگرڈکا سب سے بڑا سبب ہیں جبکہ ریشہ دار غذائیں تیزابیت کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں ۔ اس کے علاوہ انفرادی سطح پر بھی خیال رکھنا بہتر ہے کہ کس فرد کو کون سی چیز کھانے کے بعد زیادہ تیزابیت محسوس ہوتی ہے۔ اس چیز سے پرہیز کرنا لازمی ہے۔

رات کے کھانے کے بعد قدرے دیر سے سونے کے لئے لیٹنا بھی تیزابیت اور سینے کی جلن سے بچنے میں مدد دیتا ہے۔ اور اس دوران میں اگر تھوڑی سی چہل قدمی کر لی جائے تو بہت ہی بہتر ہے ۔ ان تدابیر کے ذریعے گرڈ سے بچا جا سکتا ہے ۔

 



About the author

shaheenkhan

my name is shaheen.i am student . I am also interested in sports.I feel very good being a part of filmannex.

Subscribe 0
160