جیسا کے جتنے بھی پاکستانی جو ملکی حالت سے باخبر رہنے کے لیے نیوز دیکھتے ہیں وو سب لوگجیو نیوز کے بلکل گھٹیا اور اسلام کی شریعت کے منفی پروگرام دکھانے کے بارے میں سب جانتے ہیں اور یہ مسئلہ جتنا سنجیدہ اور خطرناک ہے کے ہم میں سے کوئی بھی مسلمان بھلے وو کسی بھی ملک کا رہنے والا ہو وو اس بیہودہ حرکت کو کبھی برداشت نہیں کرے گا پھر چاہے وو جس قوم کا ہو یا کسی بھی طبقے کا ہو کسی بھی صوبے کا ہو وو نماز پڑھتا ہو یا نہیں ان باتوں سے کسی بھی مسلم کو کوئی فرق نہیں پڑتا بس ان کے دلوں میں عشقے رسول سلّھالیھوالاہواسلّم ہواور اسلام کے لیے دل ڈھیر سارا احترم ہو اور ذھن اور دل میں الله باری وطلہ کا خوف ہو پھر وو مسلم ان بد تہزیب لوگوں کی طرف سے اسلام کے خلاف سازش کرنے والوں کا خاتمہ کر ہے دے گا بھلے اس میں اسے کتنی ہے مشکلوں کا سامنا ہے کیوں نہ کرنا پڑے اور چاہے اسے کتنا ہے وقت کیوں نہ لگ جانے وہ اسلام کے دشمنوں سے بدلہ ضرور لے کی رہے گا .
ہر مسلمان یہ بات جانتا ہے کے آج تک جس نے بھی اسلام یا ہمارے نبی محمّد سلالّھوالیھواسلّم یا الله پاک کی شان میں گھستاخی کی ہو اور وو گھستاخی بھلے لکھنے سے ہو یا فوٹو اور خاکے سے ہو یا پھر کسی کی زبان سے یا جیسا کے جیو نیوز والوں نے جسے کی ہے گندا اور گھستاکھانا شو بنا کے کی ہو دنیا اس بات کی گواہ ہے کے وو زندہ نہیں بچا اور ہر کوئی جس نے ایسا کیا ہو وو کتے کی نہایت تکلیف دہ اور انتہائی سبق آموز موت ہے مرا ہے اور گو نیوز والوں کا انجام بھی کچھ مختلف نہیں ہو گا پھر وو چاہے حمد میر ہو یا شکیل ہو پاکستان میں ہو یا دبئی میں وہ بچنے والے نہیں ہیں دائر سویر ان کا انجام بھی کتے کی موت مرنے جیسا ہے ہو گا .
مجھے نہیں لگتا کے کوئی بھی پاکستانی اس بات سے کے خود اپنے جسے ہے مسلمان اور پڑھےلکھےاور امیر کبیر انسان کے ہاتھوں اپنے ہے دین کی دھججییاں بکھرتے ہوۓ
چپ چاپ دیکھتا رہے میں کوئی عالم فاضل تو نہیں ہوں نہ ہے ان کی پیروں کی دھول کے برابر ہوں کوئی فتویٰ جاری کر دوں کے گو نیوز والے سب کے سب اسلام سے خارج ہو گیں ہیں پر میں اتنا ضرور کہوں گا کے الله پاک ہی انہیں اسلام سے خارج کریں اور ان کا حشر بھی فرعون جیسا ہے کریں تا کے پھر کوئی مسلم یا غیر مسلم کبھی بھی ہمارے دین کی طرف گندی نظر ڈالنا تو دور کی بات وو ایسا کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہ سکے .
اگر میں اس ملک کا پرائم منسٹر یا لاء منسٹر ہوتا تو سب سے پہلے گو نیوز کے اونر کو دبئی سے پکڑ کر پاکستان لاتا اور پھر اسے کھوتے پر بیٹھا کے اور ہان مون کالا بھی ضرور کرتا اور پھر اسے اسلام آباد کے چکّر لگواتا اور پورے پاکستان میں براھراست دیکھا کے چوک میں اس کا سر قلم بھی اپنے انہی ہٹوں سے کرتا تا کے پوری دنیا کو پتا چل جاتا کے ایک سچا مسلم پاکستانی اپنے دین پی اٹھنے والی ہر گردن کو سر سمیت قلم کر دیتا ہے اور اسلام کی حفاظت کرنا اور اپنے ایمان کی حفظات کرنا اچھے سے جانتا ہے .
اسی لیے تو کہتا ہوں میں بارے فخر سے کے مجھے اپنے مسلمان ہونے پر اور ایک پاکستانی مسلمان ہونے پر فخر ہے اور میں ان سب باتوں اور انعامات کے لیے اپنے رب کا شکرگزار ہوں اور آپ سب کو بھی اسی طرح اپنے پروردگار کا شکرگزار ہونا چاہئیے اور میں جانتا ہوں کےآپ سب کے دلوں میں بھی ان سب باتوں کے لیے ایسا ہی ہو گا .