بے پیہم محنت کوئی جوہر نہیں کھلتا (٢)

Posted on at


یہ امر واقعہ ہے کہ پیہم محنت کے کوئی جوہر نہیں کھلتا-جوہر صرف اور صرف سخت محنت اور سخت کوشش اور جدوجہد کے نتیجے میں کھلتا ہے-بصورت دیگر ایسا قطع ممکن نہیں –جو لوگ محنت کا شعار نہیں اپناتے وہ بظاھر تندرست ہونے کے بہ وصف بیساکھیوں کے طلبگار ہوتے ہیں –ایسے افراد دوسروں کی طرف ملتمس نگاہوں سے دیکھتے ہیں اور ہمیشہ دوسروں کے رہیں منت ہوتے ہیں-جبکہ دوسری جانب محنت و کوشش کا عادی شخص اپنے بازوؤں پر بھروسہ کرتے ہوے زندگی میں اپنا مقام قائم کر لتا ہے- وہ دوسروں کے رحم و کرم پر نہیں ہوتا بلکہ دست ہمت سے خود اپنی راہیں پیدا کرتا ہے اور حق بھی یہی ہے ..

مانگے کی روشنی سے نہ پاؤ گے راستہ

اس تیرگی میں لے کے خود اپنو کنول چلو

محنت صرف انفرادی ترقی کے لیے ضروری نہیں بلکہ اجتماعی ترقی کا سارا دارومدار بھی اسی پر ہے-محنت و کوشش سے زندگی میں یک گونہ تازگی اور ولولہ پیدا ہوتا ہے-اگر کہیں گڑھے میں پانی ساکن رہے تو وہ تعفن زدہ ہو جاتا ہے،اس کی سخت ناگوار قسم کی بو پیدا ہو جاتی ہے-

اگر پانی رواں دواں رہے تو اس کی روانی اس کی تازگی کی دلیل بن جاتی ہے-اسی طرح جسشخص کی زندگی سے تگ و دو اور محنت کا عنصر مفقود ہو جاتا ہے،وہ جمود کا شکار ہو جاتا ہے اور جمود کا نتیجہ عملا موت ہوتا ہے کیونکہ ہر دم جواں پیہم رواں ہے زندگی- تاریخ عالم کا مطالعہ بتاتا ہے کہ جو قومیں جمود کا شکار ہوئیں ان میں ارتقاء و نشوونما کے جراثیم مر گئے اور وہ رفتہ رفتہ صفحہ ہستی سے نابود ہوتی گئیں-خود مسلمان جب تک محنت و جدوجہد کی ڈگر پر چلتے رہے ،کامیابیاں ان کے قدم چومتی رہی-

وہ فاتح عالم بھی کہلاے ،تخت و تاج اور دولت و عشرت بھی ان کی باندی رہی لیکن جب انہوں نے اس شعارکو ترک کر دیا اور تساہل پسند ہوتے گئے ،ذلت و رسوائی ان کے نصیب میں آتی گئی –ایسی قومیں جنہوں نے محنت کی راہ اپنی ،دنیا میں کامیاب و کامران ٹھہریں –چین ،جاپان اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کی بیشمار مثالیں ایسی ہیں جو عظمت محنت کی شاید ہیں –یہ تو اجتماعی سطح کی بات ہے،انفرادی سطح پر بھی دیکھا جاے تو ہمیں نہ صرف تاریخی اعتبار سے بلکہ اپنے اردگرد بھی بیسیوں ایسے افراد ملیں گی جو اپنی بے مائیگی اور کم حثیتتی کو خاطر میں لاے اور محنت و کوشش کے بلبوتے پر اپنے نام کو رہتی دنیا تک کے لیے امر کر گئے -



About the author

jafsam

Jafar Abbass
Loves to love one person in the world

Subscribe 0
160