اگر آپ کو بے پناہ تھکن محسوس ہو رہی ہے آپ اس حوالے سے تنہا نہیں ہیں کیونکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ دوسرے بہت سارے افراد کی طرح آپ پر بھی مشکلات اور مصائب کا در کھنلے والا ہے ۔ نیند کے حوالے سے حالیہ عر صے میں تین اہم رپوٹس منظر عام آئی ہیں جو کہ آپ کو جھنجور کر رکھ سکتی ہیں ۔ اس بارے میں پہلی خبر تو شفٹوں میں بدل بدل کر کام کرنے والے افراد اور غدود کےسرطان کے مابین رابط کا انکشاف ہے ۔
جاپانی مردوں پر کئے جانے والے ایک محیط مشاہدے کے بعد محققین کو علم ہوا کہ ایسے افراد جو کہ نیند میں خلل انداز ہونے والی شفٹوں میں اوقات کارکی تبدیلی کے ساتھ کام کرتے ہیں ان میں ایسے افراد کے مقابلے میں غدود کے سرطان کے امکانات چار گنا بڑھ جاتے ہیں ۔ جوکہ متواتر دن یا رات کی شفٹ میں کام کرتے ہیں ۔
دوسری رپورٹ یہ بتاتی ہے کہ ناقص نیند کی عادتوں میں مبتلا افراد اپنے بلڈ شو گر کنٹرول میں ناکام ہو کر ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریض بن جاتے ہیں ۔ شکا گو میں بالغ مرد اور خواتین کی نیند کا تجزیہ کرتے ہوئے مشاہدہ کرنے والوں نے ان کے بلڈ گلو کوزلیول کو بھی جا نچا اور تین ماہ کے عر صے پر مشتمل تجزیہ یہ انکشاف سامنے لایا کہ 71 فیصد ی افراد نیند کے ناقص معیار یا مناسب عرصے اس کا مطلب ہے 6 گھنٹے یا اس سے کم کا شکار ہیں جس کی وجہ سے ان کے گلوکوزلیول میں متواتر اتار چڑھاو کی کیفیت رہتی ہے ۔
اسی طرح یونیورسٹی آف وسکونسن میں کام کرنے والے محققین نے نیند سے منسک سانس لینے کی بد نظمی کو بھی محسوس کیا جس کے باعث اسٹرلیں میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور مشاہدہ کیا گیا ہے کہ جن لوگوں میں دوران نیند سانس سے متعلق واجبی سی مشکلات بھی ہیں تووہ ان لوگوں کے مقابلے میں دوگنے ڈپریشن سے دوچار ہو سکتے ہیں جن میں نیند یا اس دوران سانس لینے سے متعلق کوئی خرابی نہیں ہے ۔ جن افراد کو نیند کے دوران سانس لینے میں وقت محسوس ہوتی ہے ان کے لئے حالات مزید خراب بھی ہو سکتے ہیں لہذا کوشش کریں کہ اچھی نیند لیں اور آرام کا یہ عرصہ کام کے حوالے مت کریں کیونکہ صحتمندی کے لئے انسان کو نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔