فیٹ نہیں فٹ رھئے مگر کیسے ؟

Posted on at


 

آپ وزن میں مستقل کمی کا سلسلہ کیسے روک سکتے ہیں ار اسے دوبارہ کس طرح حاصل کر سکتے ہیں ؟ کیا اس کے لیے تمام کاربوہائیڈراٹس ایک ساتھ استعمال کرنا پڑیں گے ؟ کیا اس کے لیے بہترین راستہ ورزشوں کا سلسلہ شروع کرنا ہوگا ؟ یہ ایسے سوالات ہیں جوعموما لوگوں کے ذہنوں میں پائے جاتے ہیں جن کی زبان پر وزن میں کمی کی شکایت ہوتی ہے امریکہ کے کچھ ماہرین نے ایسے سوالات کے جوابات دئیے ہیں جو لوگوں کے لیے مفید ہیں

ایک خاتون نے سوال کیا کے وہ ایک ایسے شعبے سے وابسطہ ہیں جس کے لیے مجھے اپنے وزن مین کبھی کبھار کمی کرنا پڑتی ہے میں اپنی ضرورت کے پیش نظر خوراک میں تبدیلی اور کمی کر کے اپنا وزن گھٹا لیتی تھی اور جب اسکی ضرورت پوری ہوجاتی اپنے کھوئے ہوئے وزن کو دوبارہ حاصل کرلیتی تا ہم کبھی کبھار ایسا ہوتا ہے کہ اپنے مقررہ وزن سے زائد کی ہوجاتی ہوں کہیں اس کی وجہ غیر مستقل مزاجی تو نہیں ماہرین نے بتایا کہ ایسا نہیں ہے کیونکہ دنیا میں در حقیقت لاکھوں افراد ایسے ہیں جو اپنی خوراک میں کمی کرتے ہیں اور انہیں اپنا وہی مطلوبہ اور مقررہ وزن پانے کے لیے زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے کیونکہ بیشتر ادویات آپکی ضروریات پوری کرنے میں ناکام رہی ہیں چونکہ وہ آپکو جھوٹی امید دلاتی ہیں کہ وہ آہ کے پیٹ میں موجود تمام خوراک کا نعم البدل ثابت ہو کر آپ کے کھئے ہوئے وزن کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے آپ کی جسمانی ضرورت پورا کرسکتی ہیں

تاہم وزن کی کمی صرف کاربوہائیڈرائٹس اور پروٹین تک محدود نہیں ہے یہ آپ کی اس صلاحیت کا امتحان بھی ہے کہ آپ دباو سے نمٹ کر کس طرح جسمانی فٹ رہ سکتے ہین ان ماہرین کے رائے میں صحت مند رہنے کے ساتھ وزن میں کمی کی کو کوششوں کے لیے آپ کو ادویات کا بہت زیادہ استعمال ترک کرنا ہوگا

ماہرین اس تاثر ک قطعی طور پر درست قرار دیا کہ موٹاپے کی ابتدائی وجہ کیلوریز کا غیر ضروری بوجھ ہے اور ان کیلوریز کے اضافی دباو کے باعث آپ پر موٹاپا غالب آجاتا ہے اس مرحلے پر موٹاپے کے خاتمے کا علاج تو ضروری ہے اسکے علاوہ آپ تھوڑی جسمانی مشقت کرنا پڑے گی ۔

    



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160