میں آج سے ایک ایسے موضوع پر لکھنے جا رہا ہوں جس کا مجھے کوئی تجربہ نہیں ہے کیوں کے میں خود بھی ابھی اتنا بڑھا نہیں ہوا ہوں کہ اس بات کو بتا سکوں کے بچوں یعنی کے اولاد کی تربیت کسی کرنا چاہے ؟ لیکن میں پھر بھی یہ بات اتنی تو جانتا ہوں کہ اس کے بارے میں بتا سکوں .
اولاد کی تربیت ایک بہت اہم فریضہ ہے یعنی کے یہ والدین پر فرض ہوتا ہے کے اپنی اولاد کی سب سے اچھی تربیت کریں . اور اس معملے میں ہمارا دین اسلام ہماری اس طرح رہنمائی کرتا ہے کہ " علم حاصل کرو ماں کی گود سے قبر کی مٹی تک اگر ہم اس قول کو دیکھیں تو ہمیں یہ بات بہت آسانی سے سمجھ آ جاتی ہے کے بچوں کی تربیت میں علم کا ہونا کتنا ضروری ہے . اور اسی کے ساتھ یہ بات بھی کے والدین کو خود بھی تعلیم یافتہ ہونا چاہے .
بچوں کی تربیت ان کے پہلے دن سے ہی کرنی چاہے لیکن یہ پہلا دن کون سا ہوتا ہے ، پیدائش کا پہلا دن ؟ یا جس دن حمل ٹہرتا ہے ؟ یا پھر اس سے بھی پہلے کا ؟
اگر ہم اپنے دین اسلام کو دیکھیں پڑھیں اور اسے سمجھیں تو ہمیں یہ بات بری آسانی سے سمجھ آ جاتی ہے کے ہمارا دین اس بارے میں ہمیں کیا کہتا ہے ہمیں کیا راستہ دکھاتا ہے . کیوں کے اسلام نے نکاح کے لئے ہیمیں ایک اچھے اخلاق والی دین دار اور پڑھی لکھی عورت کو منتخب کرنے کا حکم دیا ہے .