شعبان سے ہمہیں کیا سبق ملتا ہے

Posted on at


شعبان  ؤ  مبارک مہینہ ہے کہ جس کی چودہ تاریخ کو ہمارے تمام تر سال کی نیکیاں اور گناہ سب کچھ اکھٹا کر دیا جاتا ہے یعنی پچھلے سال کی کتاب مکمل کر دی جاتی ہے اور نئے سال کا لکھا جاتا ہے اس میں ہماری زندگی کے بارے میں بھی لکھا جاتا ہے کہ آگے ہم نے کتنا جینا ہے کب موت آنی ہے کیا کیا مصیبت اور خوشی آنی ہے یہ سب چیزیں لکھی جاتی ہیں


اس رات کو لوگ جاگ کر عبادت بھی کرتے ہیں اور ان کا انے والا سال اچھا ہو نیکیوں سے بھرا ہوا ہو اور گناہوں سے پاک رہے اس کی دعا بھی کی جاتی ہے اور صبح روزہ بھی رکھا جاتا ہے اور ایک دوسرے سے اس رات کے انے سے پہلے پہلے معافی بھی مانگی جاتی ہے اس چیز کی معافی کہ ان سے کوئی غلطیاں جگھڑے ہو جاتے ہے جن کی ؤ اس رات کے انے سے پہلے پہلے معافی مانگتے ہیں


جن لوگوں کی کتاب پچھلے سال لکھی جا چکی ہے میرا کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جن کی زندگی کے بارے میں لکھا جا چکا ہوتا ہے کہ یہ کب مریں گے یہ ان پر کیا غم یگا یا خوشی ان کا حسان ختم ہو کر دوبارہ شروع ہو جاتا ہے جو جیتے ہیں یعنی جن کی زندگی ہوتی ہے ان کا حساب نئی کتاب میں شروع کر دیا جاتا ہے


اور آج ایسا ہی کچھ ہمارے علاقے میں بھی ہوا ہے اس بچے کی زندگی شاید آج ختم ہونی تھی نئے حساب کتاب سے پہلے ہی اسی لئے وو بچہ آج دن کو ہمہیں ملا اور آخری الفاظ اس کے یہ تھے کہ میں جا رہا ہوں جھیل پر نہانے کے لئے اور اس نے بائیک اتنی تیزی سے چلائی کہ میں ڈر گیا کہ اس کا حادثہ ہی نہ ہو جاۓ میں میرا دوست اور دو چار اور لوگ ہم آج گئے گھومنے پھرنے تو راستے میں کسی نے میسج کیا موبائل پر کہ وو بچا فوت ہو چکا ہے جھیل میں ڈوب کر اس وقت ہمہیں کچھ بھی سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ ہو کیا گیا ہے ایسا لگ رہا تھا کہ ہمارے ہاتھ پیر سن ہو گئے ہوں جیسے ہم گھونگے بہرے ہو گئے ہوں ہم نے تیزی سے ان کے گھر کی طرف قدم بڑھائے تو آگے لوگوں کا رش تھا اور سب لوگ چیخ رہے تھے اس وقت اسے غسل دیا جا رہا تھا جب ہم نے اسے دیکھا تو یقین ہی نہیں ہوا کہ یہ ووہی بچہ ہے جو کہ تھوڑی دیر پہلے بائیک پر تھا


اور اب اس کے جسم میں روح ہی نہیں رہی جیسے سویا ہوا ہو اسے غسل دیا جا رہا تھا کہ میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے اسے دیکھ کر تب میں نے سوچا دیکھو ہم کتنے کتنے خواب دیکھتے ہیں کیا کچھ سوچتے ہیں لیکن موت آ جاۓ تو کچھ بھی پتا نہیں چلتا اور ٹھیک انسان بھی موت کے منہ میں چلا جاتا ہے اور اگر ہم لوگ اپنی موت کو روز یاد کریں تو ہمیں گناہوں کا موقعہ ہی نہ ملے اور نہ ہی ایک دوسرے سے کبھی جگھڑے ہوں میں بھی آپ سب سے اگر میں نے کوئی بھی غلطی کی ہو تو خدا کے لئے مجھے بھی معاف کر دیں کیا پتا انے والا وقت میری زندگی کا آخری وقت ہوشعبان سے ہمہیں یہی سبق ملتا ہے کہ ہم سارے گناہ چھوڑ کر نیکی کا راستہ اپنائیں اور اپس میں مل جل کر رہیں ، اللہ ہمہیں امان دے اور امان پر ہی ہمارا خاتمہ بھی کرے امین 


About the author

abid-khan

I am Abid Khan. I am currently studying at 11th Grade and I love to make short movies and write blogs. Subscribe me to see more from me.

Subscribe 0
160