اسلام ہی ہمیں اس چیز کا بتاتا ہے کے ہمارے ایک دوسرے پر کیا حقوق ہیں جو ہمیں پورے کرنے ہیں ایک دوسرے پر ہم کیا حق رکھتے ہے اس میں ہمارے پاس دو طرح کے حقوق ہوتے ہیں جن میں ایک تو بندے کے دوسرے بندے پر حق جسے ہم حقوق العباد کہتے ہیں اور دوسرے انسان پر الله کی ذات کے حقوق یعنی جو ہمیں پورے کرنے ہوتے ہیں جنھیں ہم حقوق اللہ بھی کہتے ہیں
.
اگر ہم بات کریں حقوق اللہ کی تو اس میں سب سے پہلے یہی آ جاتے ہیں کہ ہمیں اپنے رب کی اپنے الله کی عبادت کرنی ہیں اس کے احکامات کو اس دنی میں رھتے ہوے ماننا ہے اس نے ہمیں جن باتوں سے بچنے کی تلقین کی ہے ان سے بچنا ہے اور جن کا حکم دیا ہیں انھیں پورا کرنا ہے اچھائی کا حکم دینا ہے اور برائی سے روکنا ہے لوگوں کو اسے ہم حقوق اللہ کہتے ہیں .
اور حقوق العباد میں ہم پر انسانو کے حقوق آ جاتے ہیں جنھیں ہم نے پورا کرنا ہوتا ہے اس میں ہماری اولاد کے حقوق ہمارے والدین کے حقوق ، ہمارے ہمسایوں کے حقوق ، رشتے داروں کے حقوق غرض ہر اس انسان کے حقوق آ جاتے ہیں جس سے ہم نے کچھ لینا دینا ہو جسے ہم جانتے ہوں یا نہ بھی جانتے ہوں . ہمیں ان حقوق کو پورا کرنا ہوتا ہے
.
کیوں کے جو حقوق العباد ہیں وہ الله کی ذات کبھی معاف نہیں کرے گی جب تک وہ انسا خود معاف نہ کر دے جس کی ہم نے حق تلفی کی ہے ہان یہ ہو سکتا ہے کے حقوق اللہ اگر الله کی رحیم ذات چاہے تو اپنے راہم اور کرم سے معاف کر دے . دعا ہے کہ الله کی ذات ہمیں تمام کے حقوق پورے کرنے کی توفیق آتا کریں ( آمین
)