سٹالوں۔ریڑیوں اور ٹھیلوں کی چیزیں حصہ دوئم

Posted on at


سٹالوں۔ریڑیوں اور ٹھیلوں کی چیزیں


پاکستان میں اکثر جگہوں پر میلے لگتے ہیں وہاں اس طرح کی چیزیں ہوتی ہیں جو انسان کی صحت کو نہایت خراب کرتی ہیں اس کے علاوہ مزاروں پر لوگ سٹال لگاتے ہیں اور طرح طرح کی چیزیں بھچتے ہیں جو مضر صحت ہوتی ہیں بعض اوقات مضر صحت نہیں ہوتی لیکن ان پرگرد وغبار یا مکھیاں بیٹھتی ہیں یا اس چرح کے جانور بیٹھتے ہیں جو صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں لوگ وہ چیزیں خریدتےہیں اور وہ کھاتے ہیں بعض دفعہ یہ چیزیں تبرک کے طور پر لوگوں میں بھی بانٹتے ہیں اور لوگ وہ چیز احترام کھاتے ہیں کہ ختم کا ہے یا اس دربار سے لیا ہوا ہے کھاتے ہیں جو خطرناک بیماریوں کا باعث بنتی ہیں۔


 



 


ہمارے ملک میں منی بازار لگتے ہیں مثلا اتوار بازار۔بدھ۔منگل۔ بازار وغیرہ وہاں بعض اوقات بہت ناقص چیزیں ملتی ہیں اور سستی ہونے کی وجہ سے لوگ وہ چیزیں خریدتے ہیں اور خود بھی کھاتے ہیں اور بچوں کو بھی دیتے ہیں جو بیماریوں اور پریشانیوں کا باعث بنتی ہیں۔


اکثر دیکھا ہو گا کہ بچوں کے سکولوں کے باہر مختلف ریڑیوں والے ناقص اور غیر معیاری چیزیں بھیچتے ہیں اور بچے وہ چیزیں زیادہ پیسے دے کر کھاتے ہیں اور گلے اور پیٹ کی مختلف بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔


 



 


اگر ہمیں ان بیماریوں سے بچنا ہو گا تو ان ساری چیزوں کا خیال رکھنا ہو گا کہ باہر سے کوئی چیز نہ لے کر کھائیں اور اگر لینی ہے تو اردگرد  کی چیزیں دیکھیں کہ کس قسم کی چیز ہے صفائی کا دھیان رکھا ہے کہ نہیں ناخن کٹے ہوئے ہیں کہ نہیں جو کوئی بھی یہ چیز بھیچ رہا ہے اس کے کپڑے صاف ہیں کہ نہیں ۔


یہ باتوں کو ذہن میں رکھ کر کھانے کے لیے چیز لینی چائیے کیونکہ ہر چیز صاف ستھری ہو گی تو معاشرہ صحت مند اور خوشخال ہو گا۔



About the author

mian320

I sm mr.

Subscribe 0
160