پرنٹنگ پریس

Posted on at


یہ تو سب ہی جانتے ہوں گے کہ کاغذ اور لکھنے کا فن چین سے شروع ہوا لیکن یہ بہت کم لوگوں علم میں ہو گا کہ پرنٹنگ کے فن کا آغا ز بھی چین سے ہوا- چین کے ایک شخص پائی چینگ کو انوکھا خیال سوجھا کہ کیوں نہ کوئی ایسا طریقہ وضع کیا جائے جس سے کسی بھی تحریر کی ایک سے زیادہ کاپیاں بآسانی حاصل کی جا سکیں- اس مقصد کے لئے اس نے مٹی سے حروف سازی کا کام شروع کیا اور ان حروف کی مدد سے دنیا میں پہلی بار پرنٹنگ کا کام ہوا



چین کے ہی ایک باشندے نے 1228 میں اس کام کو مزید آگے بڑھایا- اس شخص کا نام وانگ چین تھا، اس نے حروف سازی کے لئے لکڑی کا استعمال کیا جو مٹی کی نسبت بہتر ثابت ہوا- اس طرح وانگ نے اس وضع کردہ طریقے کے مطابق کتابیں تیار اور اخبار بھی نکالا
چین کے یورپ کے ساتھ تجارتی تعلقات قائم ہونے پر یہ فن یورپ پہنچ گیا- ہالینڈ کے باشندے نے 1423 میں پہلی بار دھاتی حروف سے پرنٹنگ کا تجربہ کیا- اگرچہ حروف سازی کے لئے اس نے دھات استعمال کی لیکن ان حروف کو مٹی کی پلیٹ پر منتقل کرنے کے بعد پرنٹنگ کا کام کیا جاتا تھا- لیکن اس سب کے باوجود پرنٹنگ کے ان طریقوں کو زیادہ فروغ نہ حاصل سکا جب تک کہ باقاعدہ طور پر "پرنٹنگ پریس" ایجاد نہیں ہو گئی




جان گٹن نامی موجد نے 1436 کے لگ بھگ ایک ایسی مشین تیار کی جس کو پرنٹنگ پریس کا نام دیا گیا- پرنتینگ کا تصور وہی تھا جسے پی چینگ نے تخلیق کیا تھا- اس نے انتقال پذیر حروف یعنی مووایبل ٹائپ تیار کیا- ان حروف کو ایک چوکھٹے میں جڑ دیا جاتا اور اس طرح ایک ایک صفہ کمپوز کرکے پرنٹنگ کا کام کیا جاتا- گٹن برگ نے ہی بائبل کا پہلی مرتبہ ایڈیشن تیار کیا- پرنٹنگ کی تاریخ اتنی بڑی تعداد میں کسی کتاب کی پرنٹنگ کا یہ پہلا موقع تھا



یہ طریقہ ایک طویل عرصے تک استعمال ہوتا رہا اور آج بھی ٹائپ سیٹنگ کے ذریعے پرنٹنگ کا کام جاری ہے- انیسویں صدی میں پہلی بار ایسا سلنڈر پریس ایجاد ہوا جسے بجلی کے ذریعے چلایا گیا، اس سے قبل جتنی بھی مشینیں ایجاد ہوئیں ان سب کو ہاتھ سے چلایا جاتا تھا- بجلی سے چلنے والی مشینوں کی آمد کے ساتھ ہی پرنٹنگ کے عمل میں جدت آتی گئی- اور پرنٹنگ کا کام تیزی سے ہونے لگا- آج ایسی روٹری مشینیں بھی موجود ہیں جن کے ذریعے ایک گھنٹے میں 35000 تک امیپریشن پرنٹ کئے جا سکتے ہیں




About the author

160