بچوں کی تربیت کے بنیادی اصول

Posted on at


بچے کی غلطی کو اصلاح میں بدلنا بچوں کی تربیت کے لیئے بہت کارآمد ہوتا ہے۔ لیکن یہ بات شاید بہت افسوس سے کہنا پڑتی ہے کہ اس اصول سے بہت کم والدین واقف ہوتے ہیں۔ وہ بچوں کی غلطیوں کو اصلاح میں بدلنے کے گر سے واقف نہیں ہوتے۔ یوں بچے غلطیاں کرنے کے عادی ہو جاتے ہیں اور ایک کے بعد دوسری اور دوسری کے بعد تیسری شکایت والدین کا انتظار کر رہی ہوتی ہے۔ یہ بات سمجھنی چاہیئے کہ بچہ غلطی کر رہا ہے تو اسکے ساتھ اسطرح کا سلوک نہیں کرنا چاہیئے۔

اسے لگے وہ دنیا کا پہلا بچہ ہے جو اسطرح کی حرکات کا مرتکب ہوا ہے۔ والدین کا ایسا رویہ جس سے بچے کچھ سیکھنے کے بجاۓ احساس ندامت کا شکار ہو جاتے ہیں۔ بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ والدین کی جانب سے غلطی کی اصلاح کے لیئے تشدد کا راستہ ہمیشہ درست ثابت نہیں ہوتا۔ اگرچہ ایک مکتبہ فکر کا خیال ہے کہ بچوں پر ہلکا پھلکا تشدد انہیں غلط راستے کی طرف جانے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ جس کے لیئے اس بچے کی کہانی پیش کی جاتی ہے۔

جو ایک شاپنگ سینٹر میں اپنی ماں کے ساتھ تھاجو شاپنگ کر رہی تھی۔ بچہ کبھی ایک چیز اٹھاتا اور پھینک دیتا کبھی وہاں رکھے ہوۓ کپڑوں کو بے ترتیب کر دیتا۔ سینٹر کا مالک بہت دیر تک بچے کی بد تمیزیاں برداشت کرتا رہا۔ آخر تنگ آ کر مالک بچے کی ماں کے پاس آیا اور کہا کے ہمارے پاس ایک ماہر نفسیات ہے۔ گویا بچوں کی تعلیم و تربیت کے حوالے سے ایک طبقے کا خیال ہے کہ بچے پر کبھی کبھار سختی کرنی پڑتی ہے۔ بچے بھی انا رکھتے ہیں۔ وہ اپنی جگہ ایک مکمل انسان ہوتے ہیں۔ وہ آپ کی طرح سوچتے ہیں انہیں اچھا لگتا ہے کہ انکی عزت و توقیر کی جاۓ۔



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160