سگریٹ نوشی بچوں بڑھوں اور خواتین کا بھی فیشن بن چکا ہے

Posted on at


بچے بڑے اور خواتین سبھی اپنی زندگی سے تنگ ہیں ،اور انہوں نے اپنی زندگی میں سکون تلاش کرنے کے لئے مختلف قسم کے نشے کرنے شروع کر دیے ہیں اور یہ بچے بڑے اور خواتین کس وجہ سے پریشن ہیں اور کیوں انہوں نے اپنی زندگی کے سکون کے لئے نشے کا استمعال شروع کر دیا ہے آئیں دیکھتے ہیں


بچے 


بچوں کی تربیت ماں باپ کے ذمہ ہوتی ہے اور اگر ماں باپ اچھے سے اپنے بچوں کی تربیت نہ کریں یا ان کا خیال ٹھیک طرح سے نہ رکھیں تو ووہی بچے اس نشے جیسی بری عادت پر مجبور ہو جاتے ہیں اور ماں باپ کے لئے تکلیف کا سبب بنتے ہیں اس کی اصل وجہ گھریلو جگھڑے اور بچوں پر دہان نہ دینا ہے جس کا نقصان


بچے اور ماں باپ دونوں کو اٹھانا پڑھتا ہے



بڑے


بڑے یعنی نوجوان یہ لوگ نشے کی عادی کیوں بنتے ہیں ؟اور کس وجہ سے ؟ بڑے نشے کے عادی تب بنتے ہیں جب وہ کسی قابل ہوتے ہووے بھی اپنی منزل پر نہیں پوھنچ پاتے اور لوگوں کے تاھنے سنتے ہیں اور گھر والوں کی باتیں سنتے ہیں اور ہر جگہ پر نوکری تلاش کرتے رہتے ہیں اور اگر نوکری نہ ملے تو لوگوں کی باتیں سنتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے آپ کو سزا دینے کے لئے اس بری عادت کو اپناتے ہیں اور اپنی زندگی کو موت کے منہ میں دھکیلتے ہیں اور آگے جا کر وہ کسی بھی کام کاج کرنے کے لائق نہیں رہتے اور تیزی سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں



خواتین


اکثر و بیشتر خواتین اپنی زندگی سے تانگ آ جاتی ہیں لیکن کیوں ؟ کیوں کہ عورت ایک گھر سے دوسرے گھر جب جاتی ہے تو اگر وہاں اسے اچھا ماحول نہیں ملتا جیسا کہ خاوند کے جگھڑے ساس سسر کے جگھڑے ان سب چیزوں سے جب عورت تانگ ہو جاتی ہے تو اسے یہی ایک راستہ ملتا ہے اپنی زندگی کو ختم کرنے کا اپنے آپ کو منہ میں دکھیلنے کا اور خواتین اسی وجہ سے آج کل اس بری عادت کا شکار ہو رہی ہیں کیوں کہ اسے اس کا وہ مقام وہ رتبہ نہیں ملتا جس کی وہ حقدار ہے اور اسی وجہ سے ہماری خواتین بھی اس موزی نشے کی عادت بنا لیتی ہیں اور سگریٹ اور بہت سی نشہ ور چیزوں کا استمعال کرتی نظر آتی ہیں



نشہ چاہے چھوٹا ہو یا بڑا اس کا نقصان سب سے بڑا ہوتا ہے اور ہمارا معاشرہ بھی تیزی سے اس کا شکار ہو رہا ہے نشہ ور چیزیں بنانے والی کمپنیاں ہی اس جرم میں برابر کی شریک ہیں اور ایسی نشہ ور چیزیں بنانے والی کمپنیوں کو بند ہونا چاہیے تاکہ ہماری خواتین ،نوجوان نسل،اور بچے اس نشے جیسی بری عادت سے بچ سکیں  


 



About the author

ha43mnakhan

My name is hamna khan

Subscribe 0
160