بچوں میں بیماریوں کی دیکھ بھال والدین کی اہم ذمہ داری

Posted on at


بچے عام طور پر کان ناک اور گلے کی بیماریوں سے متاثر ہوتے ہیں۔ خاص طور پر انکے وہ اعضا متاثر ہوتے ہیں، جنکی قوت مدافعت کم یا بالکل نہیں ہوتی۔ ڈبے کا دودھ پینے والے بچوں میں قوت مدافعت زیادہ ہوتی ہے۔ نیز مختلف عمروں میں حفاظتی ٹیکوں کے کورس کرا کر بھی مختلف بیماریوں کے خلاف بچے کی قوت مدافعت کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ یہ بات یاد رکھنی چاہیئے کہ ایسا تمام بیماریوں میں ممکن نہیں۔ عام طور پر ابتدائی عمر میں بچوں میں ناک، حلق، سینے اور بعض اوقات کان اور سائی نس جیسی تکالیف میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

نزلہ و زکام بھی بچوں کو اکثر ہوتا رہتا ہے۔ یہ بھی وائرل انفیکشن ہو سکتا ہے۔ لہذاٰ والدین کو چاہیئے کہ وہ بچوں کے دوستوں سے بھی واقف ہوں اور انہیں علم ہوں کہ بچہ کس قسم کے بچوں کے ساتھ تفریح کے لمحات گزارتا ہے۔ نزلہ زکام ہونے کے ساتھ ساتھ بچے کو بخار بھی ہو سکتا ہے۔ ایسے میں بچے چڑ چڑے ہو جاتے ہیں۔ والدین کو چاہیئے کہ متاثرہ بچے کو بستر پر لٹا دیں اسے توجہ دیں اور زیادہ سے زیادہ پانی پلائیں۔ اگر بخار زیادہ ہو جاۓ تو ٹھنڈے پانی کی پٹیاں رکھی جاۓ۔ اگر ضروری ہو تو بخار دور کرنے والی دوا بھی دی جا سکتی ہے۔

بعض بچوں کو بار بار اس قسم کے انفیکشن ہوتے ہیں۔ جسکے نتیجے میں ایسے بچوں کے ٹانسلز اور حلق کے غدود بڑھ جاتے ہیں۔ ٹانسلز گلے میں انفیکشن کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اور جراثیم روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔ چناچہ انکے پھولنے سے منہ سے سانس لینی پڑتی ہے۔ بچوں میں ایک وام بیماری کان میں تکلیف ہونا یا کان کا بہنا ہے۔ کان بہنے کی وجہ سے کان بند ہو جاتے ہیں۔ نزلے کی وجہ سے کان میں انفیکشن ہو جاتا ہے۔ ایسی صورت میں کان میں گرومیٹ نامی نلکی نصب کی جاۓ۔ اگر کھانسی میں بچے کی ناک سے سبز قسم کا رطوبت نکلتی ہو یا حلق سے اسی قسم کا رطوبت نکلتا ہوں تو یہ علامت بیکٹریائی انفیکشن کی ہو سکتی ہے

۔



About the author

160