وضو

Posted on at


 

وضو ایک شرعی حکم ہے جو کسی بھی مذہب میں نہیں پایا جاتا ہے۔ یہ ایسا عمل ہے جس سے جسم کے وہ تمام حصے صاف ہوں جاتے ہیں۔ جن کے ذریعے امراض جسم میں داخل ہونے کا خطرہوتا ہے۔ ان حصوں کی حفاظت کرکے امراض پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ وضو ان اعضاء کا محافظ ہے جن کے ذریعے مضر صحت جراثیم جسم کے اندر داخل ہوتے ہیں۔ وضو کا ہر ایک عمل صحت و تندرستی کی راہ میں آنے والی ہر روکاوٹ کو ختم کرنے کے لئے اہم کردار ادا کرتا ہے۔

وضو کرنے کا طریقہ درج زیل ہے۔

ہاتھوں کا دھونا: وضو میں سب سے پہلے ہاتھھ دھوئے جاتے ہیں تاکہ معد میں کلی کے وقت گندے ہاتھھ  کے ذریعے جراثیم منہ میں داخل نہ ہو جائیں جو بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔ موجودہ دور میں انسان بہت مصروف ہو گیا ہے ایسے مصروف انسان کے لیے ہر کام کرنا ضروری ہے۔ کام کے دوران انسانی ہاتھھ بعض ایسے جراثیم سے بھی لگتے ہیں جن کا ہاتھوں پر دیر تک رہنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اسی نقصان سے بچنے لے لیے سب سے پہلے ہاتھھ دھونے کا حکم دیا گیا ہے۔ اگر ہاتھوں کو نماز شروع کرنے سے پہلے نہ دھویا جئے تو جلدی بیماریاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ جن میں سے کچھھ یہ ہے جلد کی رنگت خراب ہونا، گرمی دانے نکلنا اور پھپھوندی کی بیماریاں وغیرہ۔ وضو کے لئے دن میں پانچ مرتبہ ہاتھھ دھونے سے ایسی تمام بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔

کلی کرنا: کلی کا اصل مقصد یہ ہے کہ جس پانی سے ہم وضو کر رہے ہیں وہ صحت کے لیے نقصان دہ تو نہیں کیونکہ کلی کرنے کے لئے ہاتھھ بھی پانی کو چھوتے ہیں اور کلی سے رنگ، بو اور ذائقے کی پہنچان ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ جب ہم کھانا کھاتے ہیں تو کھانے کے ذرات ہمارے دانتوں میں اٹک جاتے ہیں۔ پھر وہ غذائی ذرات بدبو اور مادہ کی شکل اختیا کرکے آہستہ آہستہ معدے میں پہنچتے رہتے ہیں اور یہی مادہ دانتوں اور مسوڑوں کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔  



About the author

noor-fatima

M a Engnieer

Subscribe 0
160